ابو ظہبی:پاکستانی نوجوان کم سن بھانجے سے زیادتی اور قتل کے الزام میں گرفتار

ملزم کو زیریں عدالتوں سے پہلے ہی سزائے موت دی جا چکی ہے

Muhammad Irfan محمد عرفان بدھ 12 دسمبر 2018 17:27

ابو ظہبی:پاکستانی نوجوان کم سن بھانجے سے زیادتی اور قتل کے الزام میں ..
ابو ظہبی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔12دسمبر2018ء ) ابو ظہبی کی اعلیٰ عدالت کی جانب سے گیارہ سال پاکستانی بچے سے زیادتی اور بہیمانہ قتل کے مقدمے کا فیصلہ 23 دسمبر 2018ء کو سُنائے گی۔ مقدمے کے ملزم کو اس سے قبل تمام زیریں عدالتیں مجرم قرار دے کر سزائے موت کا حُکم سُنا چُکی ہیں تاہم ملزم نے ان فیصلوں کے خلاف اعلیٰ ترین عدالت سے رجوع کیا ہے۔ استغاثہ کے مطابق مئی 2017ء میں رمضان المبارک کے مہینے میں کم سن پاکستانی بچے اذان کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کر دیا گیا۔

اس مقدمے میں مقتول بچے کے ماموں محسن بلال کو اس مذموم کارروائی کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے پولیس نے گرفتار کیا ۔ اور اس کے بعد زیریں عدالت اور پھر اپیل کورٹ نے ملزم کو مجرم گردان کر سزائے موت سُنائی۔

(جاری ہے)

جس کے خلاف ملزم نے اعلیٰ ترین عدالت سے رجوع کیا۔ ملزم نے عدالت میں خود پر عائد الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے خود کو سارے معاملے میں بے قصور قرار دِیا۔

ملزم کا کہنا تھا کہ وہ وقوعے کے روز ابو ظہبی شہر میں موجود ہی نہیں تھا، اُسے غلط طور پر اس مقدمے میں پھنسایا گیا ہے۔ اس مقدمے میں شرعی قانون کے مطابق مقتول بچے کے والد اور دادا 25 بار حلف دے چُکے ہیں۔ 23 دسمبر 2018ء کو جج کی جانب سے آخری فیصلہ جاری کر دیا جائے گا۔ تاہم یہ پتا نہیں چل سکا کہ ملزم محسن بلال بچے کا حقیقی ماموں تھا یا دُور کے رشتے سے ماموں لگتا تھا۔