خیبرپختونخوا اسمبلی اجلاس،اپوزیشن اراکین کاشدید احتجاج

حزب اختلاف کے اراکین کا جائیکاکی سکیموں میں اپوزیشن کے حلقوں کونظرانداز کرنے کیخلاف شدید احتجاج وزیراعلیٰ محمودخان کے ساتھ ہونیوالی میٹنگ میںڈیڈک چیئرمین کی تعیناتی،ترقیاتی منصوبوں،کلاس فوربھرتی اوردیگرامورسے متعلق کچھ باتیں طے ہوئی تھیں لیکن حکومت اپنے وعدے پوری نہیں کررہی اگر حکومت نے اپوزیشن کے ترقیاتی فنڈز سے متعلق رویہ نہ بدلا تو متعلقہ وزیر اور وزیر اعلی کے دفاتر کے باہر احتجاج کرینگے،اکرام خان درانی

بدھ 12 دسمبر 2018 18:47

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 دسمبر2018ء) خیبرپختونخوااسمبلی میں حزب اختلاف کے اراکین نے جائیکاکی سکیموں میں اپوزیشن کے حلقوں کونظرانداز کرنے کیخلاف شدید احتجاج کرتے ہوئے اپناحق لینے کیلئے اسلام آباد میں پڑائوڈالنے کااعلان کیاہے۔اپوزیشن لیڈر اکرم خان درانی نے نکتہ اعتراض پر کہاکہ وزیراعلیٰ محمودخان کے ساتھ ہونیوالی میٹنگ میںڈیڈک چیئرمین کی تعیناتی،ترقیاتی منصوبوں،کلاس فوربھرتی اوردیگرامورسے متعلق کچھ باتیں طے ہوئی تھیں لیکن حکومت اپنے وعدے پوری نہیں کررہی اگر حکومت نے اپوزیشن کے ترقیاتی فنڈز سے متعلق رویہ نہ بدلا تو متعلقہ وزیر اور وزیر اعلی کے دفاتر کے باہر احتجاج کرینگے،انہوں نے کہاکہ صرف حکومتی ایم پی ایز بلکہ اپوزیشن ممبران کے حلقوں میں بھی ترقیاتی کام کرنا چاہیے، صوبے میں سرکاری افسران کام نہیں کرتے، سینئر افسران کو کھڈے لائن کیا ہے افسران پر سیاسی پارٹیوں سے تعلق کا الزام لگا کر سائیڈ لائن کیا جارہا ہے،اس موقع پر اے این پی کے لائق محمد خان نے کہاکہ میرے حلقہ تورغر کو فنڈز نہیں دیے گئے تو ہر حال میں عدالت جاؤنگا، اے این پی کے پارلیمانی لیڈر سردارحسین نے کہاکہ گزشتہ دورحکومت میں اپوزیشن کو پانچ سال تک دیوارسے لگایاگیا اپنے حلقے کا عوام حق مانگ رہے ہیں صوبے کی تقسیم کے حوالے سے جوفارمولہ ہیں اس میں اپوزیشن کو نظرانداز کیاجارہاہے سردارحسین کے مطابق جائیکاپراجیکٹ کے تحت اربوں روپے کی لاگت سے پہلے فیز میں604کلومیٹر سڑکیںبنے گی لیکن اپوزیشن کے حلقوں کواس میں شامل نہیں کیاگیاہے یہ سلوک جاری رہاتوایک گھنٹہ ضائع کئے بغیر عدالت جائینگے اس سلسلے میںوکلاء پینل تشکیل دیاجاچکاہے اور اپوزیشن کے پارلیمانی لیڈروں کے ساتھ معاملات طے ہوچکے ہیں جلداسلام آباد جاکراپناحق چھین کر لائینگے۔

(جاری ہے)

ایم ایم اے کے رکن عنایت اللہ خان نے کہا کہ ایم ایم اے اور گزشتہ ادوار میں بیرون ممالک سے ڈونرز نے اربوں روپے کے ترقیاتی کام کیے ۔انہوںنے کہاکہ جئیکا پراجیکٹ پر سوالات اٹھ رہے ہیں حکومت بتائے کہ کن کن اضلاع کو جیئکا پراجیکٹ میں شامل کیا ہے اور پراجیکٹ میں شامل کرنے کا طریقہ کار ، پالیسی اور معیار کیا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ جائیکا پراجیکٹ کے سلسلے میں حکومت اپوزیشن کو بھی اعتماد میں لے اور اسمبلی کے فلور سے ڈونرز کو مثبت پیغام جانا چاہیے ۔

سرداریوسف نے کہاکہ اپوزیشن کے حلقوں کو ترقیاتی فنڈز میں غیرملکی امداد سے محروم کرنا زیادتی ہے، ہمارے حلقوں کو ترقیاتی فنڈز دینا کوئی احسان نہیں صوبہ کا حصہ ہے، پی پی کے صاحبزادہ ثناء اللہ نے کہاکہ جائیکا پراجیکٹ بیرونی امداد ہے یہ ذات کے نام پر نہیں بلکہ ملک کی ترقی کیلئے دیاجارہاہے اپوزیشن کو نظراندازکرناناانصافی ہوگی ۔بعدازاں صوبائی وزیرخوراک قلندرلودھی نے یقین دہانی کرائی کہ اراکین میںبرابری کی بنیادوں سکیمیں تقسیم کی جائیں گی وزیراعلیٰ تک اپوزیشن کے خدشات پہنچائینگے۔