Live Updates

اشتہار اتی پالیسی کے تحت قومی اور علاقائی اخبارات کیلئے خاطر خواہ کوٹہ متعین کیا گیا ہے‘وزیر اطلاعات پنجاب

شعبہ اشتہارات میں شفاف آڈٹ کا عمل آغاز کیا جا چکا ، جلد ہی میڈیا مالکان اس تبدیلی کو محسوس کرینگے جو نئے پاکستان کی بنیاد ہے ثقافتی پالیسی کا مشن پنجاب کے ثقافتی ورثے کی حفاظت اور ثقافتی سرگرمیوں کی ترویج اور معاشی،سماجی اور روحانی طور پر اچھی شہرت کے حامل تخلیقی افراد کو پروموٹ کرناہے‘فیاض الحسن چوہان کی پریس کانفرنس

بدھ 12 دسمبر 2018 20:13

اشتہار اتی پالیسی کے تحت قومی اور علاقائی اخبارات کیلئے خاطر خواہ کوٹہ ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 دسمبر2018ء) صوبائی وزیر اطلاعات و ثقافت فیاض الحسن چوہان نے کہا ہے کہ کلچردنیا بھر میں معاشی سرگرمیوں کے فروغ کا اہم ترین عنصر تسلیم کیا جا رہا ہے ،یہی وجہ ہے کہ تحریک انصاف کے ابتدائی سو روزہ ایجنڈے میں کلچر کو خصوصی اہمیت دی کئی ہے،تین ماہ کے مختصر عرصہ میں صنعت اور لیبر پالیسی کے متوازی ثقافتی پالیسی کی تیاری اس بات کا منہ بولتا ثبوت ہے کہ حکومت معاشی بحران پر کنٹرول کے لیے درست سمت کا تعین کر چکی ہے،ہم مکمل طور پر امید ہیں کہ بہت جلد ان معاشی مسائل پر قابو پا لیں گے جو گزشتہ حکومت ہمیں تحفے کے طور پر منتقل کر کے گئی ہے،تحریک انصاف کی حکومت اطلاعات کے محکمے کو بھی مزید فعال بنا رہی ہے لیکن ہماری یہ فعلیت خود نمائشی تک محدود نہیں ہو گی نہ ہی ہم اربوں روپے کے تصویر زدہ اشتہارات سے قومی خزانے کا بیڑہ غرق کریں گے، شعبہ اشتہارات میں شفاف آڈٹ کا عمل آغاز کیا جا چکا ہے، جلد ہی میڈیا مالکان اس تبدیلی کو محسوس کریں گے جو نئے پاکستان کی بنیاد ہے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے الحمرا آرٹ کونسل میں پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ محکمہ اطلاعات و ثقافت نے گزشتہ سو دن میں حکومت کے ویژن کو سمجھتے ہوئے ثقافتی سرگرمیوں کے فروغ کے لیے بہت سے اہم اقدامات اٹھائے ہیں۔جن میں الحمرا سکول آف پرفارمنگ آرٹس کی شروعات، باغ جناح میں موجود اوپن ائیر تھیٹر کی اپ گریڈیشن، اور 200ملین کی خطیر رقم سے بھکر آرٹس کونسل کا قیام شامل ہے۔

اس کے علاوہ لاہور میوزیم کی عمارت کی تزئین و آرائش کی جانب بھی خصوصی توجہ دی جا رہی ہے۔ اس مقصد کے لیے سالانہ بجٹ میں 400 ملین کی رقم مختص کی گئی ہے۔ فنکار برادری ہمارا قومی اثاثہ ہے۔ ان کو سہولتیں دینا اور ان کی فلاح و بہبود کے لیے کام کرنا حکومت پنجاب کی اولین ترجیح ہے۔ اس لئے محکمہ اطلاعات و ثقافت کے زیر اہتمام فنکاروں کے لیے اور ان کے اہل و عیال کے لیے ہیلتھ انشورنس کارڈ کا اجرا بھی کیا جا رہا ہے۔

اس ہیلتھ انشورنس سے تقریبا 6000 خاندان مستفید ہوں گے۔ اسی طرح موجودہ مالیاتی سال میں 70 لاکھ کے فنڈز آرٹسٹ سپورٹ فنڈ میں بھی رکھے گئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ فن اور فنکار کی قدر کرنے والی قومیں قومیں ہمیشہ زندہ رہتی ہیں۔ اس لیے محکمہ اطلاعات و ثقافت نے آرٹ کو محفوظ کرنے کے لیے الحمرا آرٹ میوزیم کو مزید بہتری کی طرف لے جانے کا عہد کیا ہے۔

صوبے میں نئے ٹیلنٹ کو فروغ دینے کے لیے وائس آف پنجاب کے نام سے میوزیکل ٹیلنٹ ہنٹ شو کا اہتمام کیا جا رہا ہے۔ پر یس کے قوانین کتب کی اشاعت کے لیے لائنس کے اجرا اور اور پرنٹنگ پریس سے نکلنے والی ہر چیز با لخصوص اخبارات میں آزادی اظہارسے متعلق ہیں۔۔گزشتہ حکومت نے پریس سے متعلق کوئی قانون سازی نہیں کی تھی جس کے نتیجہ میں یہ تمام معاملات بغیر کسی وضع کردہ طریقہ کار اور قانون سازی کے چلائے جاتے رہے۔

موجودہ حکومت نے اقتدار سنبھالتے ہی پریس قوانین کی تیاری سے متعلق اہم اقدامات اٹھائے ہیں ا ور تمام سٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے ایک بل بعنوان پریس، نیوز پیپر، نیوز ایجنسیز اینڈ بکس رجسٹریشن ایکٹ2018 تیار کیا ہے۔ جس کے تحت صوبائی آڈٹ بیورو آف سرکولیشن اور صوبائی پریس رجسٹرار کے دفتر کا قیام اور شکایات کا ازالہ کیا جائے گا۔حکومت کے متعلقہ محکمے کے علاقائی دفاتر کو اختیارات تفویض کیے جائیں گے جس کے تحت وہ اپنے علاقے میں شائع ہونے والی کتب،اخبارات، اور پرنٹنگ پریس کی نگرانی کریں گے تا کہ علاقائی سطح پر ان کی صحیح جانچ پڑتال کی جاسکے۔

وزیراعلی پنجاب کی ہدایت پر ثقافتی پالیسی پر کام شروع کیا گیا ہے جس میں تجربہ کار اور اپنے شعبہ جات کے ماہرین پر مشتمل ورکنگ گروپس تشکیل دئیے گئے ہیں۔ یہ گروپس محکمہ اطلاعات و ثقافت پنجاب کے زیر نگرانی کام کریں گے۔ثقافتی پالیسی کے فروغ میں عالمی رجحانات کا جائزہ لے کر اور موجودہ ثقافتی اداروں کی اہلیت و استعداد کے تجربے کو مد نظر رکھ کر یہ عمل مکمل کیا گیا ہے۔

صوبائی وزیر اطلاعات و ثقافت اور دیگر محکموں نے اس دستاویز کابخوبی جائزہ لیا ہے۔ اس دستاویز کو آن لائن رکھ دیا گیا تاکہ عوام الناس اور دیگر سٹیک ہولڈرز کا رد عمل حاصل کیا جا سکے۔ موجودہ حکومت میں اشتہاراتی پالیسی 2018 از سر نو مرتب کی ہے جس کے تحت اخبارات کی مخصوص درجہ بندی: علاقائی، صوبائی اور قومی درجہ بندی کی جائے گی۔ پرنٹ، الیکٹرانک، ڈیجیٹل اور سوشل میڈیا کے لیے مختلف صوبائی محکمو ں کا اشتہاری نرخ کا تعین کیا جائے گا۔

مختلف محکموں کے واجبات کی ادائیگی اور بلوں سے متعلق معاملات کا ڈی جی پی آر کے ساتھ مل کر ماہانہ حساب کتاب لیا جائے گا۔ واجب الادا رقم کی جلد وصولی کے لیے اقدامات تجویز کئے جائیں گے اوراشتہاری ایجنسیوں کے چنائو کے لیے ایک صاف شفاف اور مضبوط طریقہ کار وضع کیا جائے گا تاکہ کسی ایک اشتہاری ایجنسی کو نوازنے کی پالیسی کا مکمل خاتمہ ہو سکے۔ ویب سائٹ اور سوشل میڈیا پر اشتہارات کے اجرا کے لیے بھی اصول وضع کیے جائیں گے۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات