لندن کانفرنس میں حقائق معلوم کرنے والا مشن مقبوضہ کشمیر بھیجنے کا مطالبہ

بدھ 12 دسمبر 2018 21:08

لندن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 دسمبر2018ء) لندن میں منعقدہ ایک کانفرنس میں متفقہ طورپر منظور کئے گئے اعلامیے میں مقبوضہ کشمیر میں ہر قسم کا تشدد روکنے، بنیادی انسانی حقوق کا احترام کرنے اور حقائق معلوم کرنے کے لیے ایک ٹیم مقبوضہ علاقے میں بھیجنے کے مطالبات کئے گئے ہیں۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق کانفرنس کا اہتمام سائوتھ ایشین سینٹرفار پیس اینڈ ہیومن رائٹس، انٹرنیشنل کونسل فار ہیومن رائٹس اور کشمیر یوتھ اسمبلی برطانیہ و یورپ نے مشترکہ طورپرلوٹن ٹائون ہال میں کیا تھا۔

کانفرنس کے دوران ٹائون ہال میں شمعیں بھی روشن کی گئیں۔ تقریب کا اہتمام مظلوم کشمیریوں بالخصوص حال ہی میں بھارتی ریاستی دہشت گردی کا شکار بننے والی 18ماہ کی حبا اور 14سالہ مدثر کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے کیا گیا تھا۔

(جاری ہے)

ا س موقع پر اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کا پیغام بھی سنایا گیاجس میں انہوں نے کہاکہ انسانی حقوق دنیا بھر میں نشانے پر ہیں اور قانون کی حکمرانی کو کمزور کیا جارہا ہے۔

کشمیری رہنما عبد المجید ترمبو نے مقبوضہ کشمیر میں ایک مضبوط اور ذمہ دار قیادت کی ضرورت پر زوردیا جومقبوضہ علاقے کے زمینی حقائق سے واقف ہو۔انہوں نے کہاکہ بھانت بھانت کی بولیوںنے دنیا بھر میں کشمیر کاز کو نقصان پہنچایا ہے۔ پروفیسر نذیر احمد شال نے کشمیر کی اصل صورتحال پر روشنی ڈالتے ہوئے سامعین کوگزشتہ 71سال سے کشمیریوں کو درپیش مسائل اور مشکلات سے آگاہ کیا۔

کشمیر یوتھ اسمبلی کے چیئرمین زبیر اعوان نے کہا کہ بھارت ڈوول ڈاکٹرائن کے تحت کشمیر ی نوجوانوں کو بے رحمی کے ساتھ شہید کرکے جدوجہد آزادی کو دبانے کی کوشش کررہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ مقبوضہ کشمیر میںاختلاف کی کوئی گنجائش نہیں اور فیس بک پر محض ایک بٹن کلک کرنے پر معصوم کشمیری نوجوانوں کو جیلوں میں ڈالا جارہا ہے۔ کانفرنس سے مزمل ایوب ٹھاکر،قونصلر ٹام شاع، راجہ اسلم، وحید اکبر، عاصمہ راٹھور، ریاض بٹ، چودھری عبدالعزیز اور امجد عباسی نے بھی خطاب کیا۔