امریکہ دنیا بھر میں مسلمانوںکے ساتھ نسلی تعصب کی بنیاد پر ہونے والی کاروائیوں کی سرپرستی کر رہاہے ‘سینیٹر سراج الحق

پاکستان کے آئین میں تمام اقلیتوں کو اپنے مذہبی عقائد پر عمل کرنے کی مکمل آزادی حاصل ہے ،امریکہ کی طرف سے الزام ڈھٹائی اور پاکستان دشمنی کی بد ترین مثال ہے

بدھ 12 دسمبر 2018 22:21

امریکہ دنیا بھر میں مسلمانوںکے ساتھ نسلی تعصب کی بنیاد پر ہونے والی ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 دسمبر2018ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے امریکہ کی طرف سے پاکستان کو مذہبی پابندیوں کی بلیک لسٹ میں شامل کیے جانے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ امریکہ دنیا بھر میں مسلمانوںکے ساتھ نسلی تعصب کی بنیاد پر ہونے والی کاروائیوں کی سرپرستی کر رہاہے ،امریکہ نے آج تک فلسطین اور کشمیر کے مسئلے کو حل نہیں ہونے دیا جبکہ ایمنسٹی انٹر نیشنل اور انسانی حقوق کے دیگر عالمی اداروں کی سینکڑوں رپورٹوں میں کشمیر اور فلسطین میں جاری مسلمانوں کے قتل عام کا اعتراف کیاہے ، خود امریکہ میں مسلمانوں کو نسلی امتیاز کی بنا پر آئے روز ہونے والے واقعات میں معصوم بچوں اور خواتین تک کو تشدد اور مار پیٹ کا نشانہ بنایا جاتاہے ، مسلم خواتین کے نقاب اور برقعے نوچ کر انہیں سر بازار اور سڑک پر بے پردہ کرنے ، گالیاں دینے اور تضحیک کانشانہ بنانے والوں کے خلاف کوئی ایکشن نہیں لیا جاتا اور مغرب اور یورپ میں تو مسلمانوں کے ساتھ ہونے والے نسلی امتیاز کے واقعات کو ایک معمول سمجھا جاتاہے ۔

(جاری ہے)

سینیٹر سراج الحق نے لوئر دیر میں کارکنوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ مذہبی آزادیوں کے حوالے سے امریکہ مغرب اور یورپ میں سب سے زیادہ استحصال مسلمانوں کا ہورہاہے جہاں مسجدوں تک کو جلادیا جاتاہے جبکہ پاکستان کے آئین میں تمام اقلیتوں کو اپنے مذہبی عقائد پر عمل کرنے کی مکمل آزادی حاصل ہے اس کے باوجود امریکہ کی طرف سے یہ الزام ڈھٹائی اور پاکستان دشمنی کی بد ترین مثال ہے ۔

دریں اثنا سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ شراب پر پابندی کا بل قومی اسمبلی سے مسترد ہونا حکومت کے لیے شرمندگی کا باعث ہے۔ ایک اسلامی ملک جس کے آئین میں شراب سمیت تمام نشہ آور چیزوں کے استعمال اور خرید و فروخت کو ممنوع قرار دیا گیاہے ، اس کی اسمبلی میں ایک ہندو رکن اسمبلی ڈاکٹر رمیش کی طرف سے شراب پر پابندی کا بل پیش ہونے کے بعد حکومت اور اپوزیشن کا اسمبلی سے واک آئوٹ کرجانا اللہ کے غضب کو دعوت دینے کے مترادف ہے ۔

قرآن و سنت کی تعلیمات سے انحراف کا اس سے بڑا مظاہر ہ اور کیا ہوسکتاہے کہ ایم ایم اے کے ارکان کے علاوہ تمام جماعتوں کے ممبران اسمبلی نے اس بل کی حمایت کرنے کی بجائے اسمبلی اجلاس ہی سے واک آئوٹ کر دیا ۔ انہوںنے کہاکہ حکومت کے سو دن عوام پر بھاری گزرے ہیں ۔ ڈالر کی اڑان نے پاکستانی معیشت پر برے اثرات ڈالے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ ہمارا عدالتی نظام بھی ناکامی سے دوچار ہے ۔ کرپشن میں سر سے پائوں تک لتھڑے مجرم آزاد پھرتے ہیں۔