بلوچستان بھر میں دہشت گردی کے خدشے کے پیش نظر سکیورٹی ہائی الرٹ کرنے کا حکم جاری

بدھ 12 دسمبر 2018 22:47

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 دسمبر2018ء) بلوچستان بھر میں دہشت گردی کے خدشے کے پیش نظر سکیورٹی ہائی الرٹ کرنے کا حکم جاری کیا گیا ہے۔ حساس ادارے نے پولیس اور سی ٹی ڈی سمیت تمام سیکیورٹی اداروں کو مراسلہ جاری کیا ہے جس میں بلوچستان بھر میں سکیورٹی ہائی الرٹ کرنے کا حکم جاری کیا گیا ہے۔سیکیورٹی ذرائع کے مطابق عالمی دہشت گرد تنظیم داعش کی خاتون خودکش بمبار اور اسکے دو بیٹے بلوچستان اور اسکے دارالحکومت کوئٹہ حساس مقامات، پبلک مقامات، مساجد، امام بارگاہوں اور چرچ پر حملے کر سکتے ہیں لہذا حساس تنصیبات سمیت حساس عمارتوں پر سکیورٹی کے فول پروف اقدامات کیے جائیں۔

خودکش حملے آورں کا تعلق مستونگ میں خودکش حملے کرنے والے داعش کے دہشت گرد بمبار محمد حفیظ نواز کے خاندان سے بتایا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق خودکش حملوں آوروں میں حفیظ نواز کی والدہ بی بی زرین جان عمر 56 سال اور اسکے دو بھائی عزید نواز عمر 29 سال اور شکور نواز 19 سال شامل ہیں۔یاد رہے کہ 13جولائی 2018 کو بلوچستان کے ضلع مستونگ کے علاقے درینگڑھ میں ہونے والے اس خودکش حملے میں بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنما نوابزادہ سراج رئیسانی سمیت 200 سے زائد افراد شہید اور 190 سے زائد افراد زخمی ہوئے تھے۔

خود کش حملہ آور کا نام حفیظ نواز والد محمد نواز تھا۔خودکش بمبار حفیظ نواز کے خاندان کے تعلق ایبٹ آباد سے رہا ہے لیکن گذشتہ تین چار دہائیوں سے ان کا خاندان سندھ کے ضلع ٹھٹہ کے علاقے میر پور ساکرو رہائش پذیر تھا۔ خودکش حملے کئے جانے کے بعد سیکیورٹی فورسز نے خودکش بمبار کے والد محمد نواز کو گرفتار کرلیا گیا تھا جبکہ باقی افراد جن میں محمد حافظ کی والدہ، دو بھائی اور تین بہنیں افغانستان کے صوبے ننگرہار فرار ہوگئے تھے۔