ملٹی پل انڈیکٹر کلسٹر سروے میں حصہ لینے والے زیرتربیت خواتین و مرد اہلکاروں کا کم اجرت ، ادائیگی نہ ہونے اور ناقص خوراک ملنے کے خلاف احتجاج

بدھ 12 دسمبر 2018 22:47

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 دسمبر2018ء) حکومت بلوچستان اور یونیسف کے زیر اہتمام ملٹی پل انڈیکٹر کلسٹر سروے میں حصہ لینے والے زیرتربیت خواتین و مرد اہلکاروں نے کم اجرت ، ادائیگی نہ ہونے اور ناقص خوراک ملنے کے خلاف احتجاج کیا۔کوئٹہ کے مغربی بائی پاس حاجی کیمپ میں زیر تربیت اہلکاروں نے کلاسز کا بائیکاٹ کرکے احتجاجی مظاہرہ ریکارڈ کرایا۔

بلوچستان کے تمام چونتیس اضلاع سے خواتین سمیت ڈھائی سو کے قریب افراد اس سروے کیلئے کوئٹہ میں تربیت حاصل کررہے ہیں جو صوبے بھر میں شروع ہوگی،یونیسف کے تعاون سے محکمہ پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ بلوچستان کی جانب سے اس سروے میں ماں اور بچوں کی صحت،بیماریوں سمیت تعلیم، صحت، پانی اور دیگر شعبوں کی صورتحال کو جانچنے اور معاشی و سماجی اشاریوں کا جائزہ لیا جائیگا۔

(جاری ہے)

زیر تربیت اہلکاروں نے ہاسٹل میں مناسب سہولیات، خوراک اور وعدے کے مطابق اجرت نہ ملنے کا الزام لگاتے ہوئے بدھ کی صبح تربیتی کلاسز کا بائیکاٹ کرکے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظاہرین نے منتظمین کے خلاف نعرے لگائے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں وعدہ کرکے بلایا گیا تھا آپ کو دو ہزار روپے ایک دن کے حساب سے رقم ملے گی مگر اب پچیس دنوں کی تربیت کے بعد جو معاہدہ دستخط کرایا جارہا ہے اس کے حساب سے ہمیں صرف ایک ہزار روپے دیئے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ سروے کے دوران اہلکار ہر ضلع میں گھر گھر جاکر نو سو سوالوں پر مشتمل سوالنامہ پر کرینگے مگر اس کیلئے دی جانیوالی اجرت انتہائی کم اور وعدے کی خلاف ورزی ہے،یہ بھی بتایا جارہا ہے کہ سروے کیدوران سیکورٹی بھی فراہم نہیں کی جائے گی۔ مظاہرین نے الزام لگایا کہ ہاسٹل میں بھی مناسب سہولیات فراہم نہیں کی جارہیں جبکہ تربیت کے دوران دی جانیوالی خوراک کھانے کے قابل نہیں جبکہ اس کے بدلے ہم سے پانچ سو روپے فی فرد کاٹے جارہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ تربیت کے دوران اجرت بھی ادا نہیں کی جارہی جس کے باعث دور دراز اضلاع سے آئے افراد کو مشکلات کا سامنا ہے۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ احتجاج کرنے پرانتظامیہ کی جانب سے دھمکیاں دی جارہی ہیں۔ مظاہرین نے وزیراعلیٰ بلوچستان، چیف سیکریٹری، ایڈیشنل چیف سیکریٹری پی اینڈ ڈی اور یونیسف کے اعلیٰ حکام سے معاملے کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔دریں اثناء احتجاج کی کوریج کیلئے جانیوالی نجی ٹی چینلز کی ٹیموں سے انتظامیہ کے اہلکاروں نے ہتک آمیز سلوک کیا اور کیمرہ چھیننے کی کوشش بھی کی۔