Live Updates

سالڈ ویسٹ مینجمنٹ میں شامل نئے فلیٹ سے پشاور شہر کی صفائی اور ستھرائی کے نظام کو تقویت ملے گی،محمودخان

بدھ 12 دسمبر 2018 23:09

سالڈ ویسٹ مینجمنٹ میں شامل نئے فلیٹ سے پشاور شہر کی صفائی اور ستھرائی ..
پشاور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 دسمبر2018ء) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے کہاہے کہ تحریک انصاف کی حکومت نے اپنی کاوشوں سے صوبے میں تبدیلی کے نعرے کو عملی جامہ پہنایا ہے ،سالڈ ویسٹ مینجمنٹ میں شامل نئی فلیٹ سے پشاور شہر کی صفائی اور ستھرائی کے نظام کو بہت تقویت ملے گی اور شہر کے نکھار میں اضافہ ہوجائیگا، صوبائی حکومت نے وزیراعظم عمران خان کے کلین اینڈ گرین پاکستان کے وژن کے مطابق کام شروع کردیاہے،حکومت نے بڑی لاگت سے ڈبلیو ایس ایس پی کیلئے یہ مشینری خریدی تاکہ پشاور کے شہریوں کیلئے اس شہر کو صاف اور ستھرا کرنے میں کوئی کسر باقی نہ رہے، عوام کی فلاح و بہبود کیلئے وہ ڈبلیو ایس ایس پی سے امید رکھتے ہیں کہ اس سہولت سے پشاور شہر اور اس کے عوام کو زیادہ سے زیادہ مستفید کرائیگی،پشاور شہر کو حقیقی معنوں میں پھولوں کا شہر بنانے میں اہم کردار ادا کریگی۔

(جاری ہے)

ان خیالا ت کااظہارانہوں نے ڈبلیو ایس ایس پی کی طرف سے پشاور شہر اور مضافات سے کوڑا کرکٹ اُٹھانے اور صفائی کے نظام کو مزید تیزاور بہتر کرنے کیلئے رکشہ سروس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پرصوبائی وزیربلدیات و دیہی ترقی شہرام خان ترکئی،ایم این اے شوکت علی، ایم پی اے آصف خان، ڈسٹرکٹ ناظم ارباب عاصم، ، سیکرٹری بلدیات ظاہر شاہ اور ڈبلیو ایس ایس پی کے اعلیٰ حکام اور دیگر نے بھی تقریب میں شرکت کی۔

وزیراعلیٰ نے 8 کروڑ 50 لاکھ کی مشینری اور گاڑیاں ڈبلیو ایس ایس پی کے حوالے کیں ، سالڈ ویسٹ فلیٹ میں شامل نئی مشینری میں 20 منی رکشہ ڈمپرز، 18 کنٹینرز، 4 واٹر بائورز، 2 آرمرول ٹرک، ایک ایکسکیویٹراور 4 ٹریکٹر شاول شامل ہیں۔ وزیراعلیٰ محمودخان نے کہا کہ حکومت عوامی مسائل کے ازالے اور بہترین سہولیات کی فراہمی کیلئے اداروں کو جدید خطوط پر استوار کر رہی ہے، سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کیلئے نئی فلیٹ پر مبنی یہ نظام تمام ڈویژنل سطح پر بھی جلد متعارف کرایا جائے گا۔

وزیراعلیٰ محمودخان نے یقین دلایاکہ حکومت کی پوری کوشش ہوگی کہ وہ اداروں کو جدید خطوط پر استوار کرکے اُنہیں عوامی مسائل دور کرنے اور ان کو بہترین سہولیات فراہم کرنے میں کوئی دقیقہ فروگزاشت نہ کرے۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے بجٹ میں ڈبلیو ایس ایس پی کیلئے مزید30 کروڑروپے مختص کئے ہیں تاکہ ڈبلیو ایس ایس پی کو مزید اپ گریڈ کیا جائے اور اسطرح کے مزید نئی مشینری ادارے کو مہیا کی جا سکے تاکہ ان کو عوام کی خدمت میں کسی دقت کا سامنا نہ ہو۔

انہوں مزید کہا کہ ڈبلیو ایس ایس پی کا دائرہ کار کو بھی مزید بڑھایا جائے گا اور یہ نظام تمام ڈویژنل سطح پر بھی جلد متعارف کرایا جائے گا ۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ صوبے کے عوام نے تحریک انصاف کی حکومت پر دوبارہ اعتماد کر کے صوبے کی تاریخ کو بدل دیا لہٰذا اب حکومت پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ عوام کو زیادہ سے زیادہ سہولیات مہیاکرے۔

میڈیا کے ایک سوال کے جواب پر وزیراعلیٰ نے کہا کہ بلدیات کا نظام صوبے میں شامل سابق فاٹا کے نئے اضلاع میں بہت جلد متعارف کرایا جائے گا اور ان نئے اضلاع میں بلدیاتی انتخابات بہت جلد کرائے جائیں گے۔ ایک دوسرے سوال کے جواب میں وزیر اعلیٰ نے کہا کہ نیب میں ان پر کوئی کیس نہیں ہے بلکہ نیب نے اُنہیں بطور گواہ طلب کیا ہے اور وہ نیب میں ضرور جائیں گے۔

منفی پروپیگنڈے سے اجتناب کیا جائے۔انہوں نے مزید کہا کہ سابق فاٹا کیلئے پیس اینڈ ریفارمز کمیٹی بنائی گئی ہے جبکہ اس کی نوٹیفیکیشن کی واپسی کی خبریں من گھڑت ہیں اور وہ نوٹیفیکیشن باقاعدہ بحال ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ صوبائی حکومت نے صوبے میں تعلیم کے نظام کو وہ معیار دیا ہے کہ اب وزراء کے بچے بھی سرکاری سکولوں میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت کے مشیر تعلیم کے بچے ایک سرکاری سکول میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں جو تبدیلی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات