سندھ مدرسہ یونیورسٹی کا فیسٹیول آف آرٹس اینڈ آئیڈیاز کا تیسرا روز

ڈاکٹر محمد علی شیخ، الیکسی بائیکوف، ڈاکٹر محمد احمد میمن ،ڈاکٹر تنظیمل فردوس و دیگر کا خطاب

بدھ 12 دسمبر 2018 23:16

کراچی۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 دسمبر2018ء) وائس چانسلر سندھ مدرسة الاسلام یونیورسٹی ڈاکٹر محمد علی شیخ کا کہنا ہے غربت کسی ایک ملک کا نہیں بلکہ عالمی مسئلہ ہے، امن اور بہتر اقتصادی پالیسیوں سے غربت کا خاتمہ ممکن ہے، یہ تاثر درست نہیں کہ جنگوں کا دور ختم ہوچکا، آج بھی دنیا کے کئی ممالک میں مختلف شکل میں جنگیں جاری ہیں، جس سے وہاں کی مقامی آبادی اپنی سرزمین سے دیگر ممالک ہجرت کرنے پر مجبور ہے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے سندھ مدرسة الاسلام یونیورسٹی میں دوسرے آرٹس اینڈ آئیڈیاز فیسٹیول کی رسمی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا،میلے کے موقع پر مختلف ثقافتی اسٹال بھی لگائے گئے ہیں، اس موقع پر ملکی و غیرملکی وفود، فیکلٹی ڈینز ، مختلف شعبہ جات کے سربراہاں سمیت طلباء کی بڑی تعداد موجود تھی، تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر محمد علی شیخ کا کہنا تھا سندھ مدرسة الاسلام یونیورسٹی کی جانب سے سجائے گئے گزشتہ میلے کا عنوان تھا’’پاکستان کے 70 برس‘‘ لیکن اس سال کا عنوان ہے ’’دنیا ہمارا گھرہے‘‘ دنیا کے تمام ممالک میں بسنے والے افراد یکساں مسائل کا شکار ہیں، جن میں --’’غربت ،عالمی امن اور ماحولیاتی تبدیلی ‘‘شامل ہیں، امن ہی اقوام عالم میں غربت کا خاتمہ کرکے خوشحالی لا سکتا ہے، ڈاکٹر محمدعلی شیخ کا مزید کہنا تھا دنیا بھر کے لوگ انسانیت کے ناطے ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں، آج انفارمیشن ٹیکنالوجی کے باعث دنیا کے لوگ ایک دوسرے کے قریب آرہے ہیں، تاہم یہ کہنا درست نہیں کہ دنیا میں جنگوں کا دور ختم ہوچکا، مختلف ممالک میں آج بھی جنگیں کسی نہ کسی صورت میں موجود ہیں جن کے باعث متاثر شہریوں کو اپنی سرزمین کو چھوڑ کر امن کی تلاش میں دیگر ممالک کی طرف ہجرت کرنی پڑ رہی ہے، ڈاکٹر محمد علی شیخ کا کہنا تھا کہ یہ وقت کی ضرورت ہے کہ دنیا ایک میز پر بیٹھ کر اپنے تنازعات کو مذاکرات کے ذریعے حل کرے، جسٹس (ر) آغا رفیق کا کہنا تھا سندھ مدرسة الاسلام یونیورسٹی نے میگا ایونٹ کا انعقاد کیا جس سے طلباء فائدہ اٹھا سکتے ہیں، لیکچر کے سیشن سے خطاب کرتے ہوئے صدر چمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری جنید اسماعیل نے کہا پاکستان مثبت سمت میں ترقی کی منازل کی طرف چل پڑا ہے، یہاں عرصہ دراز کے بعد امن و امان کی صورتحال بہتر ہوچکی ہے، ان کا کہنا تھا ایک تاجر آنکھیں کھول کر سیاسی حالات کا جائزہ لیتا ہے، انہوں نے سرمایہ کاروں کے مسائل بیان کرتے ہوئے کہا پاکستان عالمی معاشیات میں جن مسائل کا شکار ہے، پاکستانی سرمایہ کار اس کا خمیازہ بھگت رہا ہے، لیکن مسائل کے باوجود پاکستان میں جو سکھ چین ہے دنیا کے کسی ملک میں نہیں۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا سندھ مدرسة الاسلام یونیورسٹی اور صنعت ایوان و تجارت کو تحقیق اور طلباء کے حوالے سے مل کر کام کرنا چاہئے، انہوںنے کاروبار میں خواتین کی شراکت کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا یہ مثبت پہلو ہے کہ ہماری خواتین کاروباری شعبے میں اہم کردار ادا کر رہی ہیں، انہوں نے سندھ مدرسہ کی طلباء سے اپیل کی کہ وہ اس شعبے میں اپنی صلاحیتیں استعمال کریں، ’’مصنف کی زندگی‘‘ سیشن میں جامعہ کراچی کے شعبہ اردو کی چیئرپرسن محترمہ تنظیم الفردوس نے مرزا غالب کی شاعری پر سیر حاصل گفتگو کی، روس کی یونیورسٹی آف سینٹ پیٹرس برگ کے پروفیسر الیکسی بائیکوف انٹرنیشنل لیکچر پروگرام میں خطاب کیا، اس سے قبل ’’تعلیم سماجی تبدیلی کی بنیادہے‘‘ کے عنوان سے پینل ڈسکشن ہوا، جس میں ماہرین تعلیم ڈاکٹر محمد میمن، پریم ساگر، آصف اکرم چاندنی کماری اور عبدالباری نے اپنے خیالات کا اظہار کیا، ’’پانی کے وسائل ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات ‘‘ کے موضوع پر پینل ڈسکشن میں احمر بلال صوفی، تانیہ سلیم، نعیم مغل اور انمول میمن نے اپنے خیالات کا اظہار کیا ، اس موقع پر جامعہ کے طلباء نے موسیقی کا پروگرام ’’تان سین آف ایس ایم آئی یو‘‘ پیش کیا جس کو بیحد سراہا گیا۔