ملتان، ’’بچوں میں غذائی قلت ‘‘کے عنوان سے آگاہی سیمینار کا انعقاد

بدھ 12 دسمبر 2018 23:31

ملتان۔12 دسمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 دسمبر2018ء) پانچ سال تک کی عمر میں مرنیوالے بچوں کی تعدادکے لحاظ سے پاکستان ٹاپ کے پانچ ممالک میں شامل ہے ،حکومت پنجاب محکمہ بلڈنگ اینڈڈویلپمنٹ اورضلعی انتظامیہ کے زیراہتمام ’’بچوں میں غذائی قلت ‘‘کے عنوان سے منعقدہ آگاہی سمینار سے خطاب کرتے ہوئے چیف آف ہیلتھ قائم مقام پراجیکٹ ڈائریکٹر ملٹی سیکٹورل نیوٹریشن سنٹر(ایم ایس این سی )سلیم مسیح نے کہاکہ ایک خاص عمر میں ہربچے کاایک خاص وزن ہوناچاہیے، اگرایسانہیں ہے تو وہ بچہ غذائی قلت کاشکار ہوگا ،تاہم اسے چیک کرایاجاناضروری ہے،انہوںنے کہاکہ پاکستان میں غذائی قلت اورنامناسب خوراک کے باعث حاملہ خواتین اورنومولودبچوںکی شرح اموات میںبہت زیادہ اضافہ ہورہاہے،حکومت پنجاب نے اس سلسلے میںمحکموں کی استعدادکاربڑھانے اورعوام کو آگاہی دینے کیلئے یوایس ایڈسے مل کرخصوصی پروگرام شروع کیاہے ،انہوںنے کہاکہ بچے کی پیدائش کے فوری بعد کم ازکم چھ ماہ صرف ماں کاہی دودھ پلایا جائے توبچہ بھی اورماں بھی بہت سی بیماریوں سے بچ جاتے ہیں،تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر عرفان ،ڈاکٹرشفیق ودیگرنے کہاکہ ماں کے دودھ کاکوئی متبادل نہیں ہے جس طرح سگریٹ کی ڈبی پرلکھاجاتاہے کہ یہ صحت کیلئے نقصان دہ ہے، اسی طرح فارمولادودھ کے ڈبوں پرواضح طورپرلکھا جائے کہ یہ ماں کے دودھ کاکسی بھی طرح متبادل نہیں ہے ،انہوںنے کہاکہ بہت سے گھرانوںمیں غذادستیاب ہے لیکن اس کے صحیح استعمال کاطریقہ ہی نہیں ہے اورنہ ہی لوگوں کو مائیکرونیوٹرینٹس کے بارے میں آگاہی ہے، انہوںنے کہاکہ ’’بریسٹ فیڈنگ ‘‘میں پنجاب بہت پیچھے جبکہ دیگرصوبوں میں اس کی شرح زیادہ ہے، پنجاب میں حکومت نے نیوٹریشن کے حوالے سے مختلف مدوں میں 75ارب روپے خرچ کئے ہیں تاہم ابھی اس شعبہ میں مزید کام کرنے کی ضرورت ہے ۔