200 سے زائد خواتین کو لوٹنے والے رکشہ گینگ کے سرغنہ کو کراچی پولیس نے مقابلے کے بعد زخمی حالت میں ساتھی سمیت گرفتار کرلیا

بدھ 12 دسمبر 2018 23:38

کراچی۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 دسمبر2018ء) ایس ایس پی ایست کیپٹن (ر) اظفر مہیسر کی خصوصی ہدایت پر ایس پی جمشید شمائل ریاں نے ایس ایچ او اورنگزیب خان خٹک اور غلام نبی آفریدی پر مشتمل ٹیم بنائی جسے پی ای سی ایچ ایس بلاک 3 میں ملزمان کی موجودگی کی اطلاع ملی، پولیس کو دیکھتے ہی ملزمان نے فائرنگ کر دی جبکہ جوابی کارروائی کے دوران گینگ سرغنہ زخمی ہوگیا، پولیس نے علاقے کا گھیراؤ کرتے ہوئے زخمی ملزم کے ساتھی کو بھی گرفتار کرلیا۔

جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق ملزمان نے انکشاف کیا کہ ان کا چار رکنی گروہ مسلسل ساڑھے چار سال سے صرف خواتین کو ٹارگٹ بناتا تھا، ملزمان نے اس عرصے کے دوران 200 سے زائد خواتین کو نشانہ بنایا۔ گرفتار ملزمان روزانہ باقاعدگی سے گھر سے تیار ہو کر نکلتے تھے اور کراچی کے مہنگے علاقوں میں وارداتیں کرتے اور اپنے ہمراہ کٹر بھی رکھتے تھے جس کی مدد سے وہ خواتین کی چوڑیاں زیورات کاٹ کر اتار دیتے تھے۔

(جاری ہے)

ملزمان کی نشاندہی پر پولیس نے چھاپہ مار کر 70 سے زائد خواتین سے چھینے گئے قیمتی ہینڈ بیگز اور لاکھوں روپے نقدی کے ساتھ 50 سے زائد موبائل فونز، لیپ ٹاپس، موٹر سائیکل اور وارداتوں میں استعمال ہونے والا رکشہ بھی برآمد کرلیا ہے۔ ملزمان اس سے قبل قتل اور ڈکیتی کی وارداتوں میں گرفتار ہوکر جیل جا چکے ہیں۔ ایڈیشنل آئی جی کراچی ڈاکٹر امیر شیخ کی جانب سے فیروز آباد پولیس کی اس کامیابی پر نقد انعام اور تعریفی سند کا اعلان بھی کیا گیا ہے۔ نیز سی پی ایل سی ایسٹ اور پولیس ڈسٹرکٹ ایسٹ کی دن رات محنت سے 25 اعلیٰ اقسام کی قیمتی موبائل فون بھی برآمد کئے گئے ہیں جن کی مالیت لاکھوں میں ہے جو کہ ان کے اصل مالکان کے حوالے کئے جا رہے ہیں۔