اسلامی دنیا کو متحد کرنے کے لئے سخت محنت اور مسلمانوں کو امتیازی سلوک اور علیحدگی کے خطرات سے مطلع کرنے کی ضرورت ہے، رابطہ عالمِ اسلامی، اسلامی ممالک کے لئے ایک چھتری کی مانند ہے

وفاقی وزیر پیر نور الحق قادری کا مکہ مکرمہ میں ’’وحدتِ امت کیلئے امتیازی سلوک اور علیحدگی کے خطرات‘‘ کے موضوع پر کانفرنس سے خطاب

جمعرات 13 دسمبر 2018 00:50

مکہ مکرمہ ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 دسمبر2018ء) وفاقی وزیر مذہبی امور پیر نور الحق قادری نے کہا ہے کہ اسلامی دنیا کو متحد کرنے کے لئے سخت محنت اور مسلمانوں کو امتیازی سلوک اور علیحدگی کے خطرات سے مطلع کرنے کی ضرورت ہے، رابطہ عالمِ اسلامی، اسلامی ممالک کے لئے ایک چھتری کی مانند ہے اور اسلام کی روشنی میں مسائل سے نمٹنے کے لئے ہمہ تن تیار رہنا ہو گا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے مکہ مکرمہ میں منعقدہ رابطہ عالمِ اسلامی کے زیر اہتمام اور خادمِ حرمین شریفین سلمان بن عبدالعزیز کی سربراہی میں ’’وحدتِ امت کیلئے امتیازی سلوک اور علیحدگی کے خطرات‘‘ کے موضوع پر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر مذہبی امور پیر نور الحق قادری نے کہا کہ کانفرنس کا موضوع انتہائی اہم ہے، امت مسلمہ کو طویل عرصہ سے امتیازی سلوک اور علیحدگی کے رجحانات جیسے مسائل کا سامنا ہے جس کی بنیاد قرآن پاک میں واضح بیان کئے گئے ذاتی اور اجتماعی نشوونما کے زریں اصولوں سے انحراف ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ علماء اور مبلغین کے مابین اتحادکو مزید بڑھانے، ان کے نظریات میں ہم آہنگی پیدا کرنے اور اعتدال کے فروغ کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب نے ہمیشہ قومی اتحاد کو مضبوط کرنے اور افرادِ معاشرہ کے مابین اتفاق اور اتحاد پیدا کرنے کے لئے مذاکرات کی اہمیت پر زور دیا ہے۔ انہوں نے رابطہ عالم اسلامی کے سیکرٹری جنرل کی رابطہ عالم اسلامی کے عظیم مقاصد حاصل کرنے کیلئے کوششوں کو سراہا۔

انہوں نے کہا کہ رابطہ عالمِ اسلامی، اسلامی ممالک کے لئے چھتری کی مانند ہے اور اسلام کی روشنی میں اس کے مسائل سے نمٹنے کے لئے ہمہ تن تیار ہے۔ اسلام کے نظریہ اعتدال کا فروغ اس کی ترجیحات میں شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی دنیا کو متحد کرنے کے لئے سخت محنت اور ہمیں مسلمانوں کو امتیازی سلوک اور علیحدگی کے خطرات سے مطلع کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم اسلامی جمہوریہ پاکستان میں وزارت مذہبی امور اور ہم آہنگی کے ساتھ آپ کو معاہدہ کرنے کی دعوت دیتے ہیں جیسا کہ مراکش اور الجزائر کے ساتھ کئے گئے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں رابطہ کا دفتر1978 سے قائم ہے، پاکستان میں رابطہ عالمِ اسلامی کے دفتر کی کوششوں کا خیرمقدم کرتا ہے۔ انہوں نے اس خواہش کا اظہار کیا کہ اسلامی جمہوریہ پاکستان میں ’’اسلام اور بین المذاہب ہم آہنگی‘‘ کے موضوع پر رابطہ عالمِ اسلامی کے اشتراک سے مستقبل قریب میں ایک بین الاقوامی کانفرنس کا انعقاد کرے۔