سی ڈی اے افسران نے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے سرکاری زمین کا قبضہ میسرز پارک لین اسٹیٹ کمپنی لمیٹڈ کو دیا،قومی احتساب بیورو

محکمہ جنگلات کی 118 کنال 14 مرلہ زمین کی غیر قانونی حد بندی اور قبضہ کے ذریعے مذکورہ کمپنی کو فائدہ پہنچایا ، آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو زرداری اس کمپنی کے 50 فیصد شیئر ہولڈر ہیں، مذکورہ کمپنی کے منیجر اور ڈائریکٹرز کو متعدد بار طلب کیا گیا تاہم انہوں نے نیب کی تحقیقات میں جان بوجھ کر شامل ہونے سے گریز کیا۔ قومی احتساب بیورو

جمعرات 13 دسمبر 2018 03:10

اسلام آباد ۔ 11 دسمبر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 دسمبر2018ء) سی ڈی اے افسران کی مبینہ ملی بھگت سے ریونیو افسران نے میسرز پارک لین اسٹیٹ کمپنی لمیٹڈ کی درخواست پر محکمہ جنگلات کی 118 کنال 14 مرلہ زمین کی غیر قانونی حد بندی اور قبضہ کے ذریعے مذکورہ کمپنی کو فائدہ پہنچایا جس کے آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو زرداری 50 فیصد شیئر ہولڈر ہیں، مذکورہ کمپنی کے منیجر اور ڈائریکٹرز کو متعدد بار طلب کیا گیا تاہم انہوں نے نیب کی تحقیقات میں جان بوجھ کر شامل ہونے سے گریز کیا۔

قومی احتساب بیورو (نیب) نے کہا ہے کہ سی ڈی اے افسران/اہلکاران اور پارک لین اسٹیٹ کمپنی پرائیویٹ لمیٹڈ و دیگر کیخلاف محکمہ جنگلات پنجاب کی کمپارٹمنٹ نمبر 34 اور 35 کی 118 کنال 14 مرلہ زمین سی ڈی اے افسران کی جانب سے میسرز پارک لین اسٹیٹ کمپنی پرائیویٹ لمیٹڈ کو غیر قانونی طریقے سے منتقل کرنے کی انکوائری کی منظوری دی گئی تھی۔

(جاری ہے)

سیکورٹی ایکسچینج کمیشن آف پاکستان کے ریکارڈ کے مطابق آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو زرداری میسرز پارک لین اسٹیٹ کمپنی پرائیویٹ لمیٹڈ کے 50 فیصد شیئرز ہولڈرز ہیں۔

انوسٹی گیشن کے دوران معلوم ہوا کہ سی ڈی اے افسران کی ملی بھگت سے ریونیو افسران نے میسرز پارک لین اسٹیٹ کمپنی لمیٹڈ کی درخواست پر محکمہ جنگلات کی 118 کنال 14 مرلہ زمین کی غیر قانونی حد بندی اور قبضہ کے ذریعے مذکورہ کمپنی کو فائدہ پہنچایا۔ ریونیو افسران نے میسرز پارک لین اسٹیٹ کمپنی لمیٹڈ کو غیر قانونی فائدہ دیا اور ریونیو ریکارڈ میں ٹمپرنگ کی جبکہ سی ڈی اے افسران نے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے سرکاری زمین کا قبضہ میسرز پارک لین اسٹیٹ کمپنی لمیٹڈ کو دیا۔ میسرز پارک لین اسٹیٹ کمپنی لمیٹڈ کے منیجر اور ڈائریکٹرز کو متعدد بار طلب کیا گیا تاہم انہوں نے نیب کی تحقیقات میں جان بوجھ کر شامل ہونے سے گریز کیا۔