باغبان پھل کو کیرے سے بچانے کیلئے فوری تدارکی اقدامات کریں، ماہرین زراعت

جمعرات 13 دسمبر 2018 09:30

فیصل آباد۔10 دسمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 دسمبر2018ء) فروٹ فلائی کا حملہ ترشاوہ پھلوں کیلئے انتہائی نقصان دہ ہے لہٰذا باغبان پھل کو کیرے سے بچانے کیلئے فوری تدارکی اقدامات کریں تاکہ انہیں معاشی لحاظ سے نقصان نہ اٹھانا پڑے ۔ ماہرین زراعت نے کہاکہ دنیا میں تقریباًً 24 اقسام کی پھل کی مکھیاں موجود ہیں جن میں 7 اقسام پاکستان میں پائی جاتی ہیں اور کیڑوں کے ماہرین اور پھل درآمد کرنے والوں دونوں کو پھل کی مکھی کے نقصان کا سامنا ہے۔

انہوںنے بتایاکہ اس کیڑے کے بارے میں باغبان حضرات کو آگاہ کرنا ضروری ہے۔ انہوںنے بتایاکہ پھل کی مکھی کی جسامت عام گھریلو مکھی جتنی اور اس کی رنگت سرخی مائل بھوری ہوتی ہے۔ مکھی کے دھڑ پر لمبائی پردو پیلے رنگ کی دھاریاں اوریہ سنڈیاں ٹانگوں کے بغیرہوتی ہیںجن کا رنگ ہلکا پیلا ہوتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوںنے بتایاکہ مادہ مکھی اپنے انڈے دینے والی سوئی پھل میں چبھو کر ایک وقت میں چھلکے کے نیچے 3سے 4 انڈے دیتی ہے جن سے موسم گرما میں دو تا چار دن اور موسم سرما میں چار تا آٹھ دن میں سنڈیاں نکل آتی ہیں۔

انہوںنے بتایاکہ سردیوں میںمکھی 27سی44 دن تک زندہ رہتی ہے۔ انہوںنے بتایاکہ ماضی میں پھل کی مکھیوں کا کنٹرول زہروں کے استعمال سے کیا جاتا رہا ہے اس سے ماحول دوست کیڑوں کے نقصان کے علاوہ ماحول میں بھی خرابی پیدا ہو جاتی ہے اس لئے پھل کی مکھی کو سپرے کے ذریعے کنٹرول کرنا کافی مشکل ہے کیونکہ یہ اپنے قدرتی ماحول میں چھپنے کی اہلیت رکھتی ہے۔ انہوںنے کہاکہ باغبان پھل کی مکھی کے کیمیائی تدراک کیلئے ٹریسر یا ریڈینٹ 20ملی لٹر فی 100لٹر پانی اورنباتاتی تیل نیم آئل2ملی لٹر فی لٹر پانی کا استعمال کریں۔