Live Updates

انصاف کا تقاضا ہے کہ جس نے ملک کو لوٹا اسے بچ کر نہیں جانا چاہیے،

عوام کرپٹ لوگوں کا احتساب چاہتے ہیں، سعودی عرب جلد پاکستان میں بڑی سرمایہ کرے گا، ملکی معیشت کے استحکام کیلئے اقدامات کر رہے ہیں، ایمنسٹی کی سکیم لانے کوئی کا کوئی پروگرام نہیں وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کا اسلام آباد میں تقریب سے خطاب

جمعرات 13 دسمبر 2018 13:58

انصاف کا تقاضا ہے کہ جس نے ملک کو لوٹا اسے بچ کر نہیں جانا چاہیے،
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 دسمبر2018ء) وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ انصاف کا تقاضا ہے کہ جس نے ملک کو لوٹا اسے بچ کر نہیں جانا چاہیے، عام عوام کرپٹ لوگوں کا احتساب چاہتے ہیں، سعودی عرب جلد پاکستان میں بڑی سرمایہ کرے گا، ملکی معیشت کے استحکام کیلئے اقدامات کر رہے ہیں، ٹیکس سے متعلق امور بہتر بنائے جارہے ہیں، ایمنسٹی کی سکیم لانے کوئی کا کوئی پروگرام نہیں۔

جمعرات کو اسلام آباد میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام کرپٹ لوگوں کا احتساب چاہتے ہیں، عوام سے ملتا ہوں تو کہتے ہیں کہ چوروں کو کب پکڑیں گے۔ انہوں نے کہا معاشرے میں انصاف کی فراہمی اولین ترجیح ہے، کرپشن کے خاتمے کے بغیر کوئی معاشرہ ترقی نہیں کر سکتا، انصاف کا تقاضا یہ ہے اگر جیب کاٹنے والے کو جیل ہوتی ہے تو ملک لوٹنے والے کو بھی ہو۔

(جاری ہے)

وزیرخزانہ نے ملک کی معاشی صورتحال اور اس میں بہتری کیلئے اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے تقریباً سات لاکھ ایسے افراد کے کوائف جمع کئے ہیں جنہیں ٹیکس ادا کرناچاہیے ۔انہوں نے کہاکہ مختلف ممالک کے ساتھ معاہدے کئے گئے ہیں جن سے ہمیں ان افراد سے متعلق معلومات حاصل ہوسکیں گی جنہوں نے اپنے اثاثے بیرون ملک منتقل کئے یا ٹیکس چوری کیلئے انہیںچھپایا۔

وزیرخزانہ نے کہاکہ تقریباً ایک لاکھ 52 ہزارایسے افراد کے اعدادوشمار اکٹھے کرلئے گئے ہیں اور حکومت کو بیرون ملک اثاثے منتقل کرنے والے باقی افراد کے بارے میں مزید معلومات جلد مل جائیں گی۔ اس موقع پر روپے کے مقابلے میں ڈالر کی بڑھتی ہوئی قدر پرتبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ گزشتہ حکومتیں ڈالرکی اس بڑھتی ہوئی شرح کی ذمہ دارہیں۔ اسدعمرنے کہاکہ تحریک انصاف کی حکومت نے سرمایہ کاروں کو سازگارماحول فراہم کیا ہے اور بیرون ملک مقیم پاکستانیوںکی طرف سے آئندہ دنوں میں ملک میں سرمایہ کاری متوقع ہے۔

انہوں نے کہا کہ مختلف ممالک سرمایہ کاری کیلئے تیار ہیں، سعودی عرب جلد پاکستان میں بڑی سرمایہ کرے گا، اس حوالے سے سعودی قیادت کی جانب سے پیغامات موصول ہورہے ہیں، اگلے ہفتے کابینہ سے غیر ملکی سرمایہ کاری کے حوالے سے منظوری حاصل کی جائے گی۔ اس موقع پر کاروباری نمائندوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ٹیکس کی بنیاد کو وسعت دی جارہی ہے جبکہ اس سلسلے میں پالیسی اصلاحات بھی عمل میں لائی جا رہی ہیں، ایف بی آر اب انتظامی امور دیکھے گا جبکہ وزارت خزانہ ٹیکس پالیسی تشکیل دے گی ۔

انہوں نے کہا کہ ماضی میں کسی کو فائدہ دینے کیلئے ایف بی آر میں ایس آر او جاری ہوتے تھے مگر اب ایسا نہیں ہوگا، ایف بی آر میں نئی ٹیم کی تشکیل سے مسائل پر قابو پالیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ معاشی معاملات بہتر بنائے جا رہے ہیں، ٹیکس ایمنسٹی کی کوئی سکیم لانے کا پروگرام نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ این ایف سی کے تحت صوبوں کو کافی وسائل مل رہے ہیں، اب صوبوں کو بھی ذمہ داری نبھانی چاہیے۔

تجاوزات کے خلاف آپریشن سے متعلق ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ہر مسئلے کا حل بلڈوزر چلانا نہیں، جن لوگوں نے اپنی جمع پونجی سے گھر بنائے تھے انہیں تو معلوم نہیں تھا کہ اس جگہ کا سٹیٹس کیا ہے، یہ متعلقہ اداروں کی ذمہ داری تھی کہ انہیں بروقت بتایا جاتا۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں بڑے قبضہ مافیاء کے خلاف کارروائی کی گئی ہے، چھوٹے دکانداروں اور رہائشیوں کو تکلیف سے بچانے کیلئے وزیر مملکت برائے داخلہ شہریا رآفریدی کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دیدی گئی ہے جس میں عامر محمود کیانی ، راجا خرم نواز اور علی نواز اعوان شامل ہیں، وہ اس مسئلے کا جائزہ لیں گے اور اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ غریب دکانداروں اور رہائشیوں کو تکلیف نہ پہنچے۔

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ شام 7سے گیارہ بجے تک ٹی وی چینلز پر جو چل رہا ہوتا ہے اس بات سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ میڈیا پر کتنی سنسر شپ عائد ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت کی ترجیح کارکردگی ہے، افسران کی وابستگی کس جماعت کے ساتھ ہے یا انہوں نے کس کو ووٹ دیا اس سے ہمیں سروکار نہیں ہے۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات