یمنی حکومت اورحوثیوں کے درمیان مذاکرات اختتام پذیر، 3 امور پر اتفاق رائے طے پا گیا

جمعرات 13 دسمبر 2018 14:50

سٹاک ہوم۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 دسمبر2018ء) سویڈن کے دارلحکومت سٹاک ہوم میں یمنی حکومت اور حوثی ملیشیا کے درمیان ہونے والے براہ راست مذاکرات میں شریک یمنی وفد نے کہا ہے کہ جمعرات کو اختتام پذیر ہونے والے مذاکرات میں تین امور پر فریقین میں اتفاق رائے ہوگیا ہے۔ العربیہ ٹی وی کے اتفاق رائے کا پہلا نقطہ صنعاء ہوائی اڈے کو عدن اور سیئون کے ہوائی اڈوں کے ذریعے فعال کرنا ہے۔

دوسرا موضوع معیشت اور سینٹرل بینک کی صورت حال میں بہتری لانا ہے جبکہ قیدیوں کے باہمی تبادلے کا معاملہ تیسرا اہم نقطہ ہے جس پر اتفاق رائے پیدا ہوگیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ان تین امور کے علاوہ باقی موضوعات پر اتفاق رائے پیدا نہیں ہوسکا۔ ان میں سرفہرست الحدیدہ بندرگاہ کی صورتحال جوں کی توں ہے۔

(جاری ہے)

تعز شہر کا محاصرہ اور سیاسی حل کیلئے کوئی فریم ورک نہیں پاسکا۔

سرکاری وفد ان امور پر کسی اتفاق رائے کی راہ میں حوثی ملیشیا کو رکاوٹ قرار دے رہے ہیں۔ادھر دوسری جانب اقوام متحدہ نے سیاسی تصفیئے، الحدیدہ بندرگاہ، صنعاء ہوائی اڈے، معیشت اور مذاکرات کے ٹرم آف ریفرنس پر مبنی مسودہ پیش کیا ہے۔ باغی ملیشیا کے رکن غالب مطلق نے دعوی کیا ہے کہ الحدیدہ پورٹ چلانے کے لئے اتفاق رائے پیدا ہو گیا ہے، تاہم یمنی وزیر ثقافت مروان دماج نے الحدیدہ کے حوالے سے یمنی حکومت کے موقف کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم حوثی ملیشیا کا بندرگاہ کے انتظامی کنڑول ختم کرنے کے حق میں ہیں۔

متعلقہ عنوان :