Live Updates

نیب آشیانہ سکیم کیس میں کرپشن ثابت کردے ‘ سیاست چھوڑ دوںگا. شہباز شریف

ہم نے اپنی اناﺅں کی وجہ سے ملک میں جمہوریت کو نقصان پہنچایا. شاہ محمود قریشی

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 13 دسمبر 2018 14:53

نیب آشیانہ سکیم کیس میں کرپشن ثابت کردے ‘ سیاست چھوڑ دوںگا. شہباز شریف
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 13 دسمبر۔2018ء) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ اگر قومی احتساب بیورو (نیب) ان کے خلاف آشیانہ ہاﺅسنگ اسکیم کیس میں ان کے خلاف کرپشن ثابت کردیں تو وہ سیاست چھوڑ دیں گے. قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران خطاب کرتے ہوئے سابق وزیرِ اعلیٰ پنجاب نے کہاکہ نیب ان کے خلاف آشیانہ ہاﺅسنگ اسکیم میں آدھے پیسے کی بھی کرپشن ثابت نہیں کرسکتا.

خواجہ سعد رفیق کی گرفتاری پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مسلم لیگی رہنما کو پرسوں گرفتار کیا گیا ہے جس کی وجوہات یہاں بیان نہیں کروں گا. انہوں نے اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر سے درخواست کی کہ خواجہ سعد رفیق کے پروڈکشن آرڈر جاری کیے جائیں.

(جاری ہے)

شہباز شریف نے کہا کہ پروڈکشن آرڈر ایک روایت ہے، لیکن پھر بھی کل رات تک وہ آرڈر جاری نہیں ہوئے، تاہم اسپیکر قومی اسمبلی سے درخواست ہے کہ وہ ابھی خواجہ سعد رفیق کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے کے احکامات دیں.

قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے برطانیہ کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ وہاں بہت پولرائزیشن ہے لیکن پھر بھی پارلیمنٹ کا تقدس پامال نہیں کیا گیا. انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ گواہ ہے کہ ہم نے اپنی انا ﺅں کی وجہ سے ملک میں جمہوریت کو نقصان پہنچایا. اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ملک کو حائل چیلنجز اس بات کا تقاضا کر رہے ہیں کہ ہم ایک دوسرے کے لیے گنجائش پیدا کریں.

وفاقی وزیرِ خارجہ نے کہا کہ گزشتہ دورِ حکومت میں جب بجٹ پیش کیا جا رہا تھا تو اپوزیشن احتجاج کر رہی تھی لیکن انہیں سنا نہیں جا رہا تھا جس کی وجہ سے اپوزیشن نے اسمبلی کے باہر تقاریر کیں. انہوں نے کہا کہ بجٹ تو پاس ہو گیا لیکن پارلیمانی تقاضے پورے نہ ہو سکے، جس کا ذہن جمہوری ہے وہ اس سوچ کو تسلیم کرے گا کہ پارلیمنٹ کے تقدس کا احترام کیا جائے.

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اگر حکومت فراغ دلی کا مظاہرہ کرتی تو اپوزیشن کو ایوان میں لاتی اور ان کا موقف سنتی، کیونکہ بجٹ تو پاس ہو ہی جاتا. وزیرخارجہ نے ایوان کی توجہ قائمہ کمیٹیوں کی جانب مبذول کرواتے ہوئے اسے وقت کی ضرورت قرار دیا. انہوں نے کہا کہ پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی (پی اے سی) کی چیئرمین شپ کے حوالے سے ہم اپوزیشن لیڈر کے استحقاق کو اصولی طور پر تسلیم کرتے ہیں.

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر اس وقت نیب مقدمات کا سامنا کر رہے ہیں، تاہم حکومت نے اس بنیاد پر کہا ہے کہ وہ چیئرمین شپ کے لیے کسی کو بھی نامزد کردیں. انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا کہ یہ پاکستان کی ساکھ کے لیے ٹھیک نہیں ہے کہ ایک نیب زدہ شخص پی اے سی کا چیئرمین بنے، تاہم اپوزیشن لیڈر جس کو بھی نامزد کریں گے ہم اسے قبول کرلیں گے.

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کی ہٹ دھرمی اور عوام کے وسیع تر مفاد میں حکومت نے اپوزیشن کی بات ماننے کا فیصلہ کیا ہے جس پر وزیرِاعظم نے بھی اتفاق کیا ہے. وزیردفاع پرویز خٹک نے اپنی ذاتی رائے دیتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن کہتی ہے کہ ہمارا اور نیب کا چولی دامن کا ساتھ ہے، تو ایسا کیسے ہوسکتا تھا کہ اس ساتھ کے باوجود میرے خلاف نیب کی تحقیقات ہوتیں.

انہوں نے کہا کہ میں نیب کے سامنے ثبوتوں کے ساتھ پیش ہوا ہوں، مجھے کوئی ڈر نہیں ہے کیونکہ میں نے کوئی غلط کام نہیں کیا. وزیرِ دفاع نے کہا کہ میرے خلاف سیاسی کیس بنایا گیا ہے اور کیس بنانے والے چاہتے ہیں کی پرویز خٹک بھی نیب کے زیرِ حراست آجائے. سابق وزیرِ اعظم اور پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر راہنما راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ آج اسمبلی میں پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی کے معاملے میں ایک اچھا قدم اٹھایا گیا ہے جس پر اسپیکر قومی اسمبلی خراجِ تحسین کے مستحق ہیں. انہوں نے کہا کہ میں اس مسئلے میں وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی کی جانب سے ایوان میں معاملہ حل کرنے کے لیے جو قدم اٹھایا گیا ہے اس میں انہیں اور ان کی جماعت کو خراجِ تحسین پیش کرتا ہوں.
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات