پاکپتن مزاراراضی کیس ،ْنوازشریف کے کردار کا جائزہ لینے کیلئے جے آئی ٹی تشکیل

جمعرات 13 دسمبر 2018 16:03

پاکپتن مزاراراضی کیس ،ْنوازشریف کے کردار کا جائزہ لینے کیلئے جے آئی ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 دسمبر2018ء) سپریم کورٹ نے پاکپتن مزار اراضی کیس میں اس وقت کے وزیر اعلیٰ نواز شریف کے کردار کا جائزہ لینے کے لیے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) تشکیل دیدی۔ جمعرات کو چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے 14 ہزار کنال پاکپتن مزار اراضی کیس کی سماعت کی۔

سپریم کورٹ نے دلائل سننے کے بعد معاملے کی تحقیقات کے لیے ڈائریکٹر جنرل نیکٹا خالق داد لک کی سربراہی میں تین رکنی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل دے دی جس میں آئی ایس آئی اور آئی بی کے افسران بھی شامل ہوں گے۔عدالت نے فیصلے میں کہا کہ جے آئی ٹی کے قواعد و ضوابط 27 دسمبر تک طے کیے جائیں اور ٹی او آرز 27 دسمبر تک جمع کراتے ہوئے جے آئی ٹی اراکین سپریم کورٹ میں پیش ہوں۔

(جاری ہے)

سپریم کورٹ نے قرار دیا کہ جے آئی ٹی اراضی منتقلی میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب نواز شریف کے کردار کا جائزہ لے گی۔ نجی ٹی وی کے مطابق سماعت کے دوران چیف جسٹس نے کہا کہ دستاویزات سے ثابت ہے کہ نواز شریف نے بطور وزیراعلیٰ اوقاف جائیداد نجی ملکیت میں دی چیف جسٹس نے نواز شریف کے وکیل بیرسٹر ظفراللہ سے استفسار کیا کس سے تفتیش کرائیں جس پر انہوں نے کہا کسی سے بھی تفتیش کرالی جائے جس پر چیف جسٹس نے کہا نواز شریف کہتے ہیں ان کی یادداشت ہی چلی گئی ہے۔

گزشتہ سماعت پر عدالت نے سابق وزیراعظم نواز شریف سے پوچھا تھا کہ تحقیق جے آئی ٹی سے کرائیں، ایف آئی اے یا دیگر اداروں سے جس پر نوازشریف نے کہا تھا کہ میرا جے آئی ٹی کا تجربہ اچھا نہیں۔چیف جسٹس نے وکیل بیرسٹر ظفراللہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف کہتے ہیں اراضی ڈی نوٹیفائی نہیں کی، آپ جانتے ہیں کہ یہ بات غلط ثابت ہوگئی تو نتائج کیا ہوں گے۔