Live Updates

افسوس چیئرمین پی اے سی کےیوٹرن پر123 دن لگ گئے، ایاز صادق

عمران خان کو مثبت یو ٹرن لینے پر مبارکباد دیتا ہوں، ہمارے جو دن ضائع ہوگئے وہ کور کرنے کی کوشش کریں گے، میاں شہباز شریف اپنے خلاف ہونے والی انکوائری سامنا کر رہے ہیں۔مرکزی رہنماء ن لیگ سردار ایاز صادق

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعرات 13 دسمبر 2018 16:10

افسوس چیئرمین پی اے سی کےیوٹرن پر123 دن لگ گئے، ایاز صادق
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔13 دسمبر2018ء) پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنماء اور سابق اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا ہے کہ افسوس چیئرمین پی اے سی کیلئے یوٹرن لینے میں 123دن لگ گئے،عمران خان کو مثبت یو ٹرن لینے پر مبارکباد دیتا ہوں،جو دن ضائع ہوگئے وہ کور کرنے کی کوشش کریں گے،میاں شہباز شریف کی انکوائری ہو رہی ہے اور وہ سامنا کر رہے ہیں۔

انہوں نے آج یہاں ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کو مثبت یو ٹرن لینے پر مبارکباد دیتا ہوں۔ لیکن افسوس کہ حکومت کو یوٹرن لینے میں  123 دن لگ گئے ۔ حکومت اور اپوزیشن کے جو دن ضائع ہوگئےان کو کور کرنے کی کوشش کریں گے۔ سردار ایاز صادق نے کہا کہ جناب اسپیکر خواجہ سعد رفیق کے پروڈکشن آرڈر جاری کریں۔

(جاری ہے)

لیکن حکومت سے مشاورت نہ کرنا۔

اپوزیشن حکومت کے ساتھ تعاون کرنے کو تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ایوان کے اندر اور باہر کنٹینر نہیں لگائیں گے۔ہم جمہوریت کو ڈی ریل نہیں کرنا چاہتے۔ یقین سے کہہ سکتے ہیں مشترکہ اپوزیشن محاز آرائی کا حصہ نہیں بنے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے والدین نے عزت کرنا سکھایا ہے۔ عزت کرنے سے عزت ملتی ہے۔ سردار ایاز صادق نے کہا کہ حکومت کا رویہ حکومتی نہیں اپوزیشن جیسا لگتا ہے۔

جس آئین کے تحت حلف اٹھایا گیا اسے ہوا میں اڑا دیا گیا ہے۔ سردار ایاز صادق نے کہا کہ میرے دور میں مجھے یقین تھا تحریک انصاف والے استعفیٰ دے کر منظور نہیں کرانا چاہتے تھے۔ارکان اسمبلی صرف اپنے لیڈر کو خوش کرنا چاہتے تھے مگر استعفے بھی نہیں دینا چاہتے تھے۔ واحد رکن جاوید ہاشمی تھے جنہوں نے مجھے استعفیٰ منظور کرنے پر زور دیا۔ سپریم کورٹ کا فیصلہ بھی میرے سامنے تھا۔

انہوں نے کہا کہ ہم دوہرے معیار کیخلاف ہیں۔ہم صحیح کوصحیح اور غلط کو غلط کہیں گے۔ شہباز شریف کی انکوائری ہو رہی ہے اور وہ سامنا کر رہے ہیں۔ واضح رہے وفاقی حکومت اور اپوزیشن جماعتوں میں قومی اسمبلی میں چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کیلئے مشاورت کا عمل مکمل ہوگیا ہے۔ مشاورت کے بعد دونوں جانب سے یہ طے پایا ہے کہ چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کو ہی بنایا جائے گا۔

حکومت اور اپوزیشن جماعتوں میں شہبازشریف کوچیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی بنانے کا اتفاق اس بات پر ہوا کہ سابق وزیراعظم نوازشریف اور پنجاب میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف کے ادوارکے منصوبوں کے آڈٹ پیراز کیلئے ذیلی کمیٹی بنائی جائے گی۔ذیلی کمیٹی کی سربراہی حکومتی جماعت پی ٹی آئی کے پاس ہوگی۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات