میئر کراچی شہریوں کے معاشی قتل عام پر تلے ہوئے ہیں ، قاری محمدعثمان

ایمپریس مارکیٹ کو ماڈل بنانے کے علاوہ دیگر علاقوں میں ناجائز تجاوزات کے نام پر آپریشن کن مقاصد کے حصول کیلئے کیا گیا ہے، صوبائی نائب امیرجے یوآئی

جمعرات 13 دسمبر 2018 22:14

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 دسمبر2018ء) جمعیت علماء اسلام کے صوبائی نائب امیر قاری محمد عثمان نے کہاکہ میئر کراچی چیف جسٹس ثاقب نثار کے واضح احکامات کے باوجود کراچی کے شہریوں کے معاشی قتل عام پر تلے ہوئے ہیں ۔صرف ایمپریس مارکیٹ کو ماڈل بنانے کے علاوہ دیگر علاقوں میں ناجائز تجاوزات کے نام پر آپریشن کن مقاصد کے حصول کیلئے کیا گیا ہے ۔

میئر کراچی شہریوں کو کس جرم کی سزا دے رہے ہیں۔ وہ بڑا بورڈ کے دورے کے دوران متاثرین سے گفتگو کررہے تھے۔ اس موقع پر جامع مسجد توحید کے امام مولانا محمد عیسی، اسلام الدین ،نعیم بھائی ،دلشاد بھائی اور دیگر بھی موجود تھے ۔قاری محمد عثمان نے کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ صرف ایمپریس مارکیٹ کو ماڈل بنانے کا۔

(جاری ہے)

تھا لائٹ ہاؤس ، لیمارکیٹ ،بڑا بورڈ، سہراب گوٹھ ،شیرشاہ ،بنارس سمیت دیگر شہری آبادیوں اور عام مارکیٹوں کو اجاڑ نے کا نہیں تھا۔

انہوں نے کہا کہ پورے شہر کو کھنڈرات میں تبدیل کرنے کا اگر پروگرام بن ہی گیا ہے تو اسکی کوئی معقول وجہ ہوگی ورنہ ظلم اتنا ہو جسے برداشت کیا جاسکے۔ قاری محمد عثمان نے کہا کہ اگر میئر کراچی کو 30 سال پرانا کراچی بنانا چاہتے ہیں تو تب بھی موجودہ تباہی کراچی کو 50 سال پیچھے لے جائے گی ،ورنہ جس نقشہ پر شہر بھر میں کاروائی کی جارہی ہے وہ نقشہ کراچی کو چند لاکھ کی آبادی کا شہر بنادے گا۔

انہوں نے کہا کہ میئر کراچی کی ظالمانہ کاروائی سے ایک بار پھر کراچی میں عصبیت اور لسانیت کی بو آرہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی کے بڑے تاجروں ،چھوٹے تاجروں اور دوکانداروں کوعام مارکیٹوں میں ہونے والے مظالم کے خلاف آواز بلند کرنا ہوگی ورنہ اس ظلم سے پورا کراچی متاثر ہوگا۔ قاری محمد عثمان نے کہا کہ تجاوزات کی آڑ میں ہونے والے آپریشن میں ہر علاقے میں مختلف شکلوں مافیا سرگرم ہوگئے ہیں ۔کے ایم سی کے ماتحت افسران ایڈ منسٹریشن کے اہلکاروں کی چاندی ہوگئی ہے۔ انہوں مطالبہ کیا کہ تجاوزات کی آڑ میں جاری آپریشن کو فوری طور پر روک کر متبادل انتظامات اور اب تک ہونے والے نقصانات کا ازالہ کیا جائے۔