بھارتی فورسز کی طرف سے حریت رہنمائوں کی پر امن سرگرمیوں پر مکمل قدغن آمرانہ اور غیر جمہوری اقدام ہے

ْیاسین ملک کی طرف سے پارٹی رہنمائوںاورکارکنوںکی گرفتاریوں اور مسلسل نظربندی کی شدید مذمت

جمعرات 13 دسمبر 2018 22:16

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 دسمبر2018ء) مقبوضہ کشمیرمیںجموںوکشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک نے پارٹی قائدین کی گرفتاری اور مسلسل نظر بندی کی شدیدمذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی فورسز کی طرف سے مقبوضہ علاقے میں پر امن سیاسی سرگرمیوں پر مکمل قدغن آمرانہ اور غیر جمہوری اقدام ہے ۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق محمد یاسین ملک نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہاکہ بھارتی فورسز اور پولیس اہلکار جس طرح ہر پر امن سیاسی سرگرمی اور احتجاجی کو روکنے کیلئے طاقت کا وحشیانہ استعمال کرتے ہیں وہ انکی نوآبادیاتی سوچ کا واضح ثبو ت ہے کہ وہ اپنے اپنے علاقوں میں حاکم بنے بیٹھے ہیں جہاں انہیں اپنی مرضی اور منشاء کے خلاف اٹھتا ہوا ہر سر کچلنا اور ہر آواز کو طاقت کے بل پر دبانا اچھا لگتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ حال ہی میں مشترکہ حریت قیادت نے انسانی حقوق کے عالمی دن کے حوالے سے پرامن مشعل بردار احتجاج کا اعلان کیا تھا۔ احتجاج کے یہ مثالی پروگرام تاہم پولیس انتظامیہ کو پسند نہیں آئے اور انہوںنے اسے روکنے کیلئے گرفتاریوں اور چھاپوں کا نیا سلسلہ شروع کیا جس دوران لبریشن فرنٹ سمیت مشترکہ حریت قیادت سے وابستہ رہنمائوں اور پارٹیوں کے خلاف کریک ڈائون کیا گیا۔

یاسین ملک نے کہاکہ تین دسمبر کو اس ضمن میں پہلا پروگرام عمل میں آتے ہی لبریشن فرنٹ اوردیگر آزادی پسند پارٹیوں سے وابستہ قائدین اور کارکنوںکو گرفتار کرلیاگیا جبکہ کئی رہنمائوں کے گھروں پر چھاپے مارے گئے جن میں لبریشن فرنٹ کے زونل آرگنازر بشیر احمد کشمیری بھی شامل تھے۔انہوںنے کہاکہ پولیس نے بشیر کشمیری کو گرفتار کرکے کرالہ کھڈ پولیس اِسٹیشن میں نظربند کر دیا ہے ۔

انہوںنے کہاکہ پارٹی کے نائب چیئرمین شوکت احمد بخشی اور زونل صدر نور محمد کلوال اورتحریک مزاحمت کے چیئرمین بلال احمد صدیقی جنہیں پولیس نے دیگر قائدین کے ہمراہ 3دسمبر کو گرفتار کیا تھا بھی ابھی تک پولیس کی حراست میں ہی ہیں جنہیں پولیس نے بالترتیب کوٹھی باغ اور شہید گنج پولیس اسٹیشنوں میں نظربند کر رکھا ہے اور ان کے اہلخانہ کو ان سے ملاقات کی اجازت نہیںدی جارہی ۔

واضح رہے کہ محمد یاسین ملک حالیہ نظربندی کے دوران کافی علیل ہو گئے تھے اور انکی کمر میں شدیددرد کے علاوہ دل کے والوکے’ گریڈینٹ ‘میں خرابی اور دونوں گردوں میں پتھری موجود ہے ۔ اگرچہ انہیں تقریبا ایک ماہ کی نظربندی کے بعد رہا کردیا گیا ہے ۔تاہم نظربندی کے دوران صحت تیزی سے گرنے کی وجہ سے انکی حالت ابتر ہے ۔