قانون کے مطابق ہی پروڈکشن آرڈر جاری ہوگا، سپیکر پنجاب اسمبلی

جمعرات 13 دسمبر 2018 23:55

لاہور۔13 دسمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 دسمبر2018ء) پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں محکمہ امداد باہمی، صنعت و تجارت و سرمایہ کاری اور یوتھ افیئرز و سپورٹس کے بارے میں سوالوں کے جوابات گئے۔پنجاب اسمبلی کا اجلاس ایک گھنٹہ بارہ منٹ کی تاخیر سے سپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الہی کی صدارت میں شروع ہوا،اجلاس میںمحکمہ امداد باہمی، صنعت و تجارت و سرمایہ کاری اور یوتھ افیئرز و سپورٹس کے بارے میں سوالوں کے جوابات دئے گئے۔

وقفہ سوالات کے بعداپوزیشن رکن اسمبلی ملک وارث کلو نے نکتہ اعتراض پر کہاکہ اگر کوئی پرانے لوگوں کو پروڈکشن آرڈر پر اسمبلی میں نہیں بلایاتو وہ ٹھیک کام نہیں تھا جس کی مذمت کرتاہوںاورتوقع کرتا ہوں میری پروڈکشن آرڈر کیلئے قرار داد لے لیں ۔

(جاری ہے)

سپیکر پرویز الہی نے کہا کہ اتنی جلدی پروڈکشن آرڈر کی تحریک پیش نہ کریں‘ آئینی طریقہ دیکھیں گے پھر فیصلہ کریں گے ،باقی تمام صوبائی اسمبلیوں کے رولز میں پروڈکشن آرڈر ہے‘ دس سال کسی نے بات نہیں کی‘ ہمیں ہمدردی ہے لیکن قانون کے مطابق ہی پروڈکشن آرڈر جاری ہوگا۔

انسان تحمل کے ساتھ کام کرے تو سو مصیبتیں ٹل جاتی ہیں۔وزیر قانون راجہ بشارت نے کہا کہ پہلے بھی بتایا ہے کہ آئین میں پروڈکشن آرڈر کا قانون نہیں ہے‘ ہمارے رولز میں ایسا کوئی قانون ہی موجود نہیں ہے سپیکر کے اختیارات محدود ہیں عدالتی حکم میں مداخلت ہو گی،و فاق کے پاس پروڈکشن آرڈر کا اختیار ہے۔صوبائی وزیر پراسیکیوشن چودھری ظہیر الدین نے کہا کہ رولز کو پروڈکشن آرڈر کیلئے درخواست دی تھی لیکن قبول نہیں کیاگیا۔

ملک وارث کلو سمیت سب وقتی طور پر پروڈکشن آرڈر لینا چاہتے ہیں لیکن ہمیشہ کیلئے پروڈکشن آرڈر کی کیوں بات نہیں کرتے۔ خواجہ سعد رفیق مرکز اور سلمان رفیق کو پنجاب میں پروڈکشن آرڈر کے تحت رہائی ملے گی تو کیا اب اسمبلیاں پروڈکشن آرڈر پر چلیں گی۔ رانا محمداقبال نے کہا کہ راجہ بشارت نے سپیکر کے اختیارات کو چیلنج کیاہے افسوس سے کہتا ہوں آپ الزام لگا رہے ہیں پہلے اور اب بھی آپ حکومت میں رہے ،گزارش کرتا ہوں اپنے اختیارات کو استعمال کرتے ہوئے معزز رکن خواجہ سلمان رفیق کا پروڈکشن آرڈر جاری کر دیں پروڈکشن آرڈر کا قانون بنانا چاہے ہمیشہ کیلئے قانون بنانے کیلئے آپ کا ساتھ دینے کیلئے تیار ہیں۔

رکن اسمبلی معاویہ اعظم نے کہا کہ اسی پنجاب اسمبلی کے ایوان میں ان کے والد مولانا اعظم طارق کے پروڈکشن آرڈر کی اجازت نہیں دی گئی یہی لوگ حکمران تھے جوان ہو کر اسمبلی میں پہنچ گیا لیکن پروڈکشن آرڈر قانون نہ بن سکا،, اب اقتدار انصاف پسند لوگوں کے پاس ہے ‘میرے جذبات یہی ہیں کسی کے پروڈکشن آرڈر جاری نہیں ہونا چاہیے جیلوں میں پڑے رہنا چاہیے ۔

پروڈکشن آرڈرپر ترمیم لے آئیں تو ہمیشہ کیلئے سب کا بھلا ہو جائے گا۔اس موقع پر پاکستان مسلم لیگ ن کے ارکان خواجہ سلمان رفیق کے پروڈکشن آرڈر جاری نہ کرنے پر ایوان سے واک آئوٹ کرگئے۔ اس موقع پرسپیکر چودھری پرو یزالہی نے متفقہ تجاویز سامنے لانے کی ہدایت کر دی۔ماضی کی حکومتوں نے پروڈکشن آرڈرکیلئے کچھ کیا یا نہیں کیا لیکن ہمیں اس پر مثبت فیصلہ سامنے لانا چاہئے،انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت اس حوالے سے تاریخی اقدام اٹھائے گی،وزیر قانون بشارت راجہ نے کہا کہ آپ نے پروڈکشن آرڈر کے حوالے سے درست رائے دی ہے تاریخی فیصلہ ہو گا، اپوزیشن رکن اسمبلی راحیلہ خادم حسین نے کورم کی نشاندہی کر دی جس پر سپیکر نے گنتی کے لیے پانچ منٹ کے لیے گھنٹیاں بجانے کی ہدایت کر دی۔

اس سے پہلے سپیکر نے نماز کے وقفے کا اعلان کیا پھر گھنٹیاں بجانے کے لئے کہا اور اسی وقت پھر وزیر قانون کے کہنے پر کہ ایجنڈا ختم ہوگیا ہے اجلاس ہی ختم کردیں، جس پر سپیکر نے آج جمعہ کو9بجے تک اجلاس ختم کرنے کا اعلان کر دیا۔