وزیراعلیٰ بلوچستان کی چینی سفیر اور وفاقی وزیر منصوبہ بندی

خسرو بختیار سے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں، سی پیک کے حوالے سے حکومت بلوچستان کے موقف اور صوبائی کابینہ کے فیصلوں سے آگاہ کیا

جمعرات 13 دسمبر 2018 23:57

وزیراعلیٰ بلوچستان کی چینی سفیر اور وفاقی وزیر منصوبہ بندی
کوئٹہ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 دسمبر2018ء) وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے چینی سفیر مسٹر یاؤ جنگ اور وفاقی وزیر منصوبہ بندی خسرو بختیار کوان سے علیحدہ علیحدہ ہونے والی خصوصی ملاقاتوں میں سی پیک کے حوالے سے حکومت بلوچستان کے موقف اور صوبائی کابینہ کے فیصلوں سے آگاہ کیا ہے، ان ملاقاتوں کا مقصد سی پیک کی جوائنٹ کوآرڈینیشن کمیٹی کے بیجنگ میں منعقد ہونے والے آئندہ اجلاس میں بلوچستان کے سماجی شعبے کی ترقی کے منصوبوں کو سی پیک کا حصہ بنانے کی منظوری کا حصول ہے، حکومت بلوچستان کا موقف ہے کہ گذشتہ پانچ سالوں کے دوران سی پیک میں بلوچستان کے مفادات کو تحفظ نہیں دیا گیا جس کے باعث صوبہ سی پیک کے ثمرات سے پوری طرح مستفید نہیں ہوسکتاہے، خاص طور سے سی پیک کے مغربی روٹ کے کسی منصوبے پر عملدرآمد نہیں کیا گیا جس سے مغربی روٹ کے موجود نہ ہونے کے حوالے سے شکوک وشبہات کو تقویت ملی ہے، چینی سفیر سے گفتگوکرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ سی پیک کی بنیاد گوادر بندرگاہ ہے اوراس تناظر میں بلوچستان کو بھی سی پیک میں بھرپور اہمیت اور حصہ ملنا چاہئے، خاص طور سے سماجی شعبوں کی ترقی کے منصوبوں کو سی پیک کا حصہ بناکر صوبے کے عوام کو معاشی طور پر فائدہ پہنچایا جاسکتا ہے، انہوں نے کہا کہ صوبائی کابینہ نے مغربی روٹ کی سڑکوں کے منصوبوں اور ڈیموں کی تعمیر سمیت لائیواسٹاک، زراعت، ماہی گیری اور معدنیات کے شعبوں کی ترقی کے منصوبوں کو سی پیک میں شامل کرنے کی سفارش کی ہے جنہیں صوبائی حکومت جوائنٹ ورکنگ گروپ کے اجلاس میں پیش کرے گی تاکہ ان منصوبوں کو جے سی سی کے اجلاس میں لے جانے کی منظوری دی جائے، وزیراعلیٰ نے کہا کہ بلوچستان سی پیک کو معاشی اور اقتصادی ترقی کا عظیم منصوبہ تصور کرتاہے اوراس کی تکمیل کا خواہشمند ہے تاہم ہم چاہتے ہیں کہ اس منصوبے میں بلوچستان کو اس کا بھرپور حصہ دیا جائے، چینی سفیر نے وزیراعلیٰ کے موقف کی تائید کرتے ہوئے اس حوالے سے بھرپور تعاون کی یقین دہانی کرائی، وفاقی وزیر منصوبہ بندی خسرو بختیار سے بات چیت کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ سی پیک کے حوالے سے بلوچستان کے لئے زیادہ منصوبوں کے حصول پر صوبائی حکومت اور تمام سیاسی جماعتیں میں مکمل اتفاق رائے ہے اور ہمارا موقف ہے کہ سابقہ حکومتوں نے بلوچستان کے ساتھ زیادتی کی اور ہمیں امید ہے کہ موجودہ وفاقی حکومت اس کا ازالہ کرے گی، وزیراعلیٰ نے وفاقی وزیر کو سی پیک میں شامل کرنے کے لئے صوبائی کابینہ کی جانب سے منظور کئے گئے سماجی شعبہ کے منصوبوں کی تفصیل سے آگاہ کرتے ہوئے اس بات کی ضرورت پر زوردیا کہ جوائنٹ ورکنگ گروپ کے اجلاس میں ان منصوبوں کو منظور کرتے ہوئے جے سی سی کے ایجنڈے میں شامل کیا جائے۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر نے مغربی روٹ اور بلوچستان کے تحفظات سے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ یہ حقیقت ہے کہ سابق وفاقی حکومت نے مغربی روٹ کے حوالے سے سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کیا، انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت سی پیک میں شامل صنعتی زونز کے قیام کو جلد از جلد یقینی بنانا چاہتی ہے جس میں بوستان اسپیشل اکنامک زون بھی شامل ہے، انہوں نے یقین دلایا کہ وفاقی حکومت سی پیک پر بلوچستان کے تحفظات کو دور کرنے اور صوبے کی سماجی ترقی کے منصوبوں کو سی پیک کا حصہ بنانے کے لئے سنجیدہ اقدامات کرے گی۔ وفاقی وزیر محترمہ زبیدہ جلال، اراکین سینٹ احمد خان خلجی، میرسرفراز بگٹی، انوارلحق کاکڑ، رکن قومی اسمبلی سردار اسرار ترین بھی ملاقاتوں میں موجود تھے۔