سپریم کورٹ نے پاک پتن شریف دربار کی زمین پرائیوٹ شخص کو دینے سے متعلق معاملے میں تحقیقات کے لئے جے آئی ٹی تشکیل دے دی

جمعرات 13 دسمبر 2018 23:57

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 دسمبر2018ء) سپریم کورٹ نے پاک پتن شریف دربار کی زمین پرائیویٹ شخص کو دینے سے متعلق معاملے میں تحقیقات کے لئے جے آئی ٹی تشکیل دیتے ہوئے ایک ہفتے میں ٹی اوآر طلب کرلئے ہیں ۔ جمعرات کوچیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی اس موقع پر عدالت نے نیکٹا کے سربراہ خالق داد لک کی سربراہی میں جے آئی ٹی تشکیل دینے کاحکم جاری کردیا اورہدایت کی کہ اس حوالے سے ایک ہفتے میں تفتیش کے ٹرمز آف ریفرنس پیش کئے جائیں، عدالت نے قرار دیا کہ جے آئی ٹی میں آئی ایس آئی اور آئی بی کا ایک ایک نمائندہ بھی شامل ہوگا سماعت کے دوران میاں نواز شریف کے وکیل بیرسٹر طفر اللہ نے سابق وزیراعظم کی جانب سے جواب جمع کرتے ہوئے کہا کہ عدالت اپنے اطمنان کے مطابق معاملے کی تفتیش کرلے۔

(جاری ہے)

جس پر چیف جسٹس نے نواز شریف کے وکیل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کے موکل کہتے ہیں کہ سیکرٹری نے سمری کی جعلی منظوری دی ہے ، آپ بتائیں کہ کیا نوازشریف نے ریکارڈ کا جائزہ لیا ہے، انھوں نے تو اپنی یادداشت پر ہی سوال اٹھا دیا ہے ، نواز شریف کی منظوریاں ریکارڈ پر موجود ہیں۔ اوراب وہ جے آئی ٹی کا رسک لے رہے ہیں، چیف جسٹس نے ان سے کہاکہ ہم خالق داد لک کی سربراہی میں جے آئی ٹی بنا دیتے ہیں، جس میں آئی بی اور آئی ایس آئی کو بھی شامل کیا جائے گا، فاضل وکیل نے عدالت کو بتایا کہ نواز شریف جے آئی ٹی کے لئے آمادہ ہو گئے ہیں، عدالت جس کو مناسب سمجھے تحقیقات سونپ دے۔

جس پر عدالت نے ڈی جی نیکٹا خالق داد لک کی سربراہی میں جے آئی ٹی تشکیل دینے کاحکم جاری کردیا اورایک ہفتے میں ٹی او آرز طلب کرتے ہوئے مزید سماعت ماتوی کردی۔