جموں وکشمیر مسلم لیگ کی نوجوانوں کی جھوٹے مقدمات میں مسلسل نظر بندی کی مذمت

مقبوضہ علاقے میں عد ل و انصاف کا جنازہ اٹھ چکا ہے، ترجمان

جمعہ 14 دسمبر 2018 12:38

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 دسمبر2018ء) مقبوضہ کشمیر میں جموںوکشمیرمسلم لیگ نے سرینگر کے رہائشی نوجوانوں عادل احمد مسگر، ارسلان مشتاق، عروج آفاق بٹ، داؤد فیاض زرگر، سمیر احمد خان، سیرت الحسن ڈار، اویس منیر بٹ، عمران نبی وانی، جنید الحسن خان، اقبال احمد خان، دانش ایوب بڈو، بلال احمد لون، شیخ خالد، مصوراحمد بٹ، دانش الرحیم، مبشر النزیر بٹ اور فیصل منظور خان کی جھوٹے اور بے بنیاد مقدمے میں مسلسل نظر بندی کی شدید مذمت کی ہے۔

کشمیر میڈیاسروس کے مطابق مسلم لیگ کے ترجمان سجاد ایوبی نے سرینگر میں جاری اپنے ایک بیان میں کہا کہ مذکورہ نوجوانوں کو پولیس افسر ایوب پنڈت کے قتل کے من گھڑت اور بے بنیاد مقدمے میں ملوث کیا گیا ہے اور وہ گزشتہ دو برس سے پابند سلاسل ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ان نوجوانوں کے تعلیمی مستقبل کو بھی تباہ کر دیا گیا ہے جسکی وجہ سے ان کے والدین والدین کا سکوں برباد ہو چکا ہے اور وہ سخت پرشیاں ہیں ۔

ترجمان نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں عدل و انصاف کا جنازہ اٹھ چکا ہے اور ظالم و مظلوم اور قاتل و مقتول کے پیمانے یکسر تبدیل کر دیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہاں بے قصوروں اور بے خطاؤں کو قصوروار ٹھرا کر کٹہرے میں کھڑا کرکے ان کی زندگیوں کو اجیرن بنانا روزمرہ کا معاملہ بن چکا ہے۔سجاد ایوبی نے ریڈ کراس، یونیسف، ہیومن رائٹس واچ اور انسانی حقوق کی دیگر تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ تذکرہ بالا نوجوانوں کی رہائی کے لئے کردارکریں تاکہ وہ اپنے تعلیمی سفر کو جاری رکھ سکیں۔

سجاد ایوبی نے فیاض احمد ایتو ، خورشید احمد ، سبزار احمد ایتو ، خورشید احمد اور شوکت احمد ڈار نامی نوجوانوں کی کوٹ بلوال جیل میں جھوٹے مقدمات میں مسلسل نظر بندی اور انہیں عدالت میں پیش نہ کرنے کی بھی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ان نوجوانوں کے بچے اور بوڑھے والدین ان کی گھر واپسی کی راہ دیکھ رہے ہیں اور وہ نتہائی کسمپرسی میں زندگی گذار رہے ہیں۔