ْگھانا میں طلبہ نے نسل پر ست قرار د دیتے ہوئے یونیورسٹی سے مہاتما گاندھی کا مجسمہ ہٹا دیا

جمعہ 14 دسمبر 2018 13:06

ْگھانا میں طلبہ نے نسل پر ست قرار د دیتے ہوئے یونیورسٹی سے مہاتما گاندھی ..
آکرا (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 دسمبر2018ء) گھانا کی ایک یونیورسٹی میں بھارت کی تحریک آزادی کے رہنما مہاتما گاندھی کے مجسمے کو نسل پرستانہ قرار دے کر ہٹا دیا گیا ہے۔برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق گھانا یونیورسٹی میں 2016ء میں نصب کیے جانے والے اس مجسمے کے خلاف قراداد پیش کی گئی۔

(جاری ہے)

جس میں کہا گیا کہ گاندھی ’نسل پرست‘ تھے اور ان کی جگہ کسی افریقی افریقی ہیرو کا مجسمہ ہونا چاہیے۔

یونیورسٹی کے لیکچررز اور طلبہ نے بتایا کہ اس مجسمے کو گزشتہ روز ہٹایا گیا۔ یونیورسٹی نے اس کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اس کے لیے وزرات ِخارجہ ذمہ دار ہے۔مہاتما گاندھی نوجوانی میں جنوبی افریقہ میں رہے۔ اپنی ابتدائی تحریریوں میں انھوں نے سیاہ فاموں کو ایک افریقی گالی سمجھے جانے والا لقب قرار دیا۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ انڈینز سیاہ فاموں سے بر تر ہیں۔

متعلقہ عنوان :