سرگودھا کے وکلاء نے ہائی کورٹ رجسٹری کے قیام کو مسترد کرکے ہڑتال اور پی ایچ اے پر قبضہ برقرار رکھا

جمعہ 14 دسمبر 2018 13:30

سرگودھا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 دسمبر2018ء) سرگودھا کے وکلاء نے ہائی کورٹ رجسٹری کے قیام کو مسترد کرکے ہڑتال اور پی ایچ اے پر قبضہ برقرار رکھا۔وکلاء کا کہنا ہے کہ اگر ہائی کورٹ بیچ کا قیام عمل میں نہ آیا تو تمام اداروں کو بند کرتے ہوئے لاک ڈائون جاری رکھنے کی دھمکی دیدی گئی۔زرائع کے مطابق سرگودھا بار کونسل نے ہائی کورٹ بنچ کے قیام کا مطالبہ لے کر ہائی کورٹ رجسٹری کے قیام کو مسترد کرتے ہوئے ہڑتال برقرار رکھنے اور سرکاری اداروں کی تالہ بندی کا فیصلہ کیا اور ایک قرار داد کے مطابق مارچ کرتے ہوئے پارکس اینڈ ہارٹیکلچر اتھارٹی کے دفتر کی تالا بندی کی جو جمعہ کے روز بھی جاری رہی اور وہاں دھرنا دیتے ہوئے اعلان کیا کہ یہ عمارت 2013 میں ہائی کورٹ بیچ کے لئے مخص کی گئی جس پر صرف اور صرف ہائی کورٹ بیچ بنے گا جس کے قیام تک تالا بندی اور یہاں دھرنا رکھیں گے ۔

(جاری ہے)

سرگودھا میں وکلاء کی ہڑتال اور ریونیو ڈیپارٹمنٹ کی بندش کے باعث جمعہ کے روز بھی عدالتی اور سرکاری کام ٹھپ رہا۔ وکلائنے پی ایچ اے میں جمع ہو کر اپنے مطالبہ کے حق میں نعرے بازی کی اور جگہ پر قبضہ برقرار رکھا۔اس موقع پر پولیس نفری تعینات رہی اور سخت سکیورٹی انتظامات کئے گئے ۔انہوں نے پی ایچ اے آفس کے باہر ہائی کورٹ بیچ کے بینرز آویزاں کئے اور دیوار پر سپرے پینٹ سے ہائی کورٹ پنچ لکھ دیا۔وکلاء کا کہنا ہے کہ اگر 17دسمبر تک ہائی کورٹ بنچ کے قیام عمل میں نہ آیا تو سرگودھا کے تمام اداروں کی تالہ بندی کردی جائے گی۔

متعلقہ عنوان :