ایران جب چاہے 300کلو تک افزودگی کی بندش کو نظر انداز کر کے ہر سطح پر یورینیئم کی افزودگی شروع کر سکتا ہے ،ْ علی اکبر صالحی

ایران کی پرامن جوہری سرگرمیاں بدستور جاری ہیں اور اس سلسلے میں ترقی کا عمل نہیں رکا ،ْایران کے ایٹمی توانائی کے ادارے کے سربراہ کی گفتگو

جمعہ 14 دسمبر 2018 13:30

تہران (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 دسمبر2018ء) ایران کے ایٹمی توانائی کے ادارے کے سربراہ علی اکبر صالحی نے کہا ہے کہ ایران جب چاہے 300کلو تک افزودگی کی بندش کو نظر انداز کر کے ہر سطح پر یورینیئم کی افزودگی شروع کر سکتا ہے ۔میڈیا رپورٹ کیم طابق فردو ایٹمی تنصیبات کا معائنہ کرنے کے موقع پرانہوںنے کہا کہ ایران کی پرامن جوہری سرگرمیاں بدستور جاری ہیں اور اس سلسلے میں ترقی کا عمل نہیں رکا ۔

(جاری ہے)

علی اکبر صالحی نے ایٹمی معاہدے پر عملدرآمد میں ہر طرح کی غفلت پر مغرب کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ فردو کی ایٹمی تنصیبات میں اس وقت ایک ہزار چواّلیس سینٹری فیوج مشینیں موجود ہیں اور ایران جب بھی ارادہ کرے گا فردو میں یورینیئم کی بیس فیصد افزودگی کا عمل دوبارہ شروع کر سکے گا۔انھوں نے ایٹمی معاہدے پر عمل سے متعلق یورپ کے تعاون پر امید کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یورپ جلد سے جلد ایٹمی معاہدے پر عمل درآمد سے متعلق اپنے تمام وعدوں کو عملی جامہ پہنائے گا اور وہ ایٹمی معاہدے میں امریکی خلا کو پر کرنے کی پوری کوشش کرے گا۔

متعلقہ عنوان :