جڑی بوٹیوں کے تدارک سمیت ضررساں کیڑوں پر قابو پانے کیلئے مختلف پودوں پر خصوصی تحقیق کا آغاز کر دیا گیا

جمعہ 14 دسمبر 2018 15:50

فیصل آباد۔14 دسمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 دسمبر2018ء) جڑی بوٹیوں کے تدارک سمیت ضررساں کیڑوں پر قابو پانے کیلئے مختلف پودوں پر خصوصی تحقیق کاآغاز کردیا گیاہے تاکہ پوسٹ ہارویسٹ نقصانات کو کم کرنے کے علاوہ جڑی بوٹیوں کے باعث کم ہوتی ہوئی زرعی پیداوار کے مسئلہ پر قابو پایاجاسکے۔ ماہرین زراعت نے بتایاکہ مختلف فصلات میں جڑی بوٹیوں کے ذریعے ہونے والے پیداواری نقصان کو کم سے کم رکھنے اور زہروں کے بے جا استعمال سے اجتناب کیلئے بھر پور اقدامات کئے جارہے ہیں ۔

انہوںنے کہا کہ دنیا میں زہروں سے پاک غذائی اجناس، پھلوں اور دیگر فصلات پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے تاکہ انسانی صحت کو لاحق خطرات کی شرح کم سے کم سطح پر رکھی جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ آنے والے سالوں میں ہمیں عالمی سطح پر بڑھتی ہوئی آبادی کو خوراک مہیا کرنے کے جو چیلنجز درپیش ہیں ان سے عہدہ برآء ہونے کیلئے پوسٹ ہارویسٹ نقصانات کے ساتھ ساتھ جڑی بوٹیوں کی وجہ سے کم ہونے والی پیداوار پر قابو پانے پر توجہ دینی ہو گی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ایلوپیتھی کا استعمال کسانوں کی سطح پر متعارف کرانے کیلئے توسیعی شعبے کو اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔ انہوںنے بتایاکہ نباتیاتی طریقہ انسداد جڑی بوٹی عالمی سطح پر انتہائی مقبولیت حاصل کر رہا ہے اس لئے شعبہ نباتیات میں ان پودوں پر تحقیق کا عمل تیز کر دیا گیا ہے جن کی مدد سے جڑی بوٹیوں کا تدارک کرنے کے ساتھ ساتھ مختلف ضررساں کیڑوں پر قابو پایا جا سکے۔ انہوںنے کہا کہ ایلوپیتھی کے بارے میں شعبہ ایگرانومی کے ساتھ ساتھ کراپ فزیالوجی میں بھی کاوشیں بروئے کار لائی جا رہی ہیں۔

متعلقہ عنوان :