حکومت گیس کی قلت پر جلد قابو پانے کیلئے اقدامات کر رہی ہے، صنعتی یونٹس کو بلاتعطل گیس کی فراہمی جاری ہے تاکہ ملک کی ضروریات پوری کرنے کیلئے کسانوں کو قابل برداشت قیمت پر کھاد دستیاب ہو سکے، ملک میں کھاد کی کوئی قلت نہیں

وزیراعظم کے مشیر برائے تجارت، ٹیکسٹائل و صنعت عبدالرزاق دائود کی میڈیا سے گفتگو

جمعہ 14 دسمبر 2018 18:26

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 دسمبر2018ء) وزیراعظم کے مشیر برائے تجارت، ٹیکسٹائل اور صنعت عبدالرزاق دائود نے کہا ہے کہ حکومت گیس کی قلت پر جلد از جلد قابو پانے کیلئے اقدامات کر رہی ہے، صنعتی یونٹس کو بلاتعطل گیس کی فراہمی جاری ہے تاکہ ملک کی ضروریات پوری کرنے کیلئے کسانوں کو قابل برداشت قیمت پر کھاد دستیاب ہو سکے، ملک میں کھاد کی کوئی قلت نہیں ہے اور کھاد ڈیلرز کے پاس وافر ذخیرہ موجود ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو ذرائع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کسی فرٹیلائزر صنعت کو بند کر رہی ہے اور نہ ہی ملک میں کھاد کی کوئی قلت ہے، کسانوں کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ کھاد ڈیلرز کے پاس سرپلس ذخیرہ موجود ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ کچھ دیگر صنعتوں کو گیس کی قلت کا سامنا ہے کیونکہ سردی کے موسم کے دوران گھریلو صارفین کیلئے گیس کی طلب بڑھ جاتی ہے۔

انہوں نے کراچی میں گیس کے مسئلہ سے متعلق بتایا کہ وزیراعظم نے اس کا نوٹس لیا ہے اور متعلقہ اتھارٹیز کو جلد از جلد یہ مسئلہ حل کرنے کیلئے کہا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر پٹرولیم آج کل کراچی میں ہی ہیں اور اس مسئلہ کو حل کرنے کیلئے سوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹڈ کے ساتھ اجلاس بھی کر رہے ہیں۔ انہوں نے اپنے حالیہ دورہ جاپان کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ دورہ کامیاب رہا ہے اور جاپانی سرمایہ کاروں نے پاکستان کے انجینئرنگ، آئی ٹی، ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ اور دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری کرنے میں دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔

انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ چین۔پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کا پہلا فیز ایک سال میں مکمل ہو گا اور اس کے بعد حکومت اس کا دائرہ کار صنعتوں، سماجی ترقی، زراعت اور ایجوکیشن تک بڑھائے گی۔ انہوں نے کہا کہ چین کی حکومت پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر کو مستحکم کرنے کیلئے ہمارے ساتھ کھڑی ہے اور اس سلسلہ میں وزیراعظم کا گذشتہ ماہ کا دورہ چین اہمیت کا حامل ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت جامع صنعتی پالیسی پر کام کر رہی ہے جس کو حتمی ہونے میں کچھ وقت لگے گا۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکسٹائل پالیسی آئندہ چند ماہ میں فائنل ہو جائے گی جس سے ٹیکسٹائل مصنوعات سمیت کھیلوں کے سامان، انجینئرنگ مصنوعات اور چمڑے کی برآمدات میں بہتری کے امکانات روشن ہیں۔ انہوں نے ایک اور سوال کے جواب میں کہا کہ حکومت ملائیشیا کے ساتھ نئے آزادانہ تجارت کے معاہدے (ایف ٹی ای) پر غور کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک دوطرفہ تجارت اور برآمدات کو بڑھانے کیلئے پرعزم ہیں اور اس سلسلہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ دونوں ملکوں کے درمیان باہمی تجارتی حجم میں اضافہ کی گنجائش موجود ہے۔