Live Updates

سعودی عرب سے 1 ارب ڈالر کا پیکج ملنے کے بعد پاکستان کی معاشی صورتحال پر چھائے غیر یقینی کے بادل کسی حد تک چھٹ گئے

جمعہ کو کاروباری روز کے اختتام پر اسٹاک مارکیٹ میں کئی روز کی مندی کے بعد تیزی دیکھنے میں آئی، جبکہ روپے کی قدر میں کمی کا سلسلہ بھی رک گیا

muhammad ali محمد علی جمعہ 14 دسمبر 2018 18:47

سعودی عرب سے 1 ارب ڈالر کا پیکج ملنے کے بعد پاکستان کی معاشی صورتحال ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 14 دسمبر2018ء) سعودی عرب سے 1 ارب ڈالر کا پیکج ملنے کے بعد پاکستان کی معاشی صورتحال پر چھائے غیر یقینی کے بادل کسی حد تک چھٹ گئے، جمعہ کو کاروباری روز کے اختتام پر اسٹاک مارکیٹ میں کئی روز کی مندی کے بعد تیزی دیکھنے میں آئی، جبکہ روپے کی قدر میں کمی کا سلسلہ بھی رک گیا۔ تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کی جانب سے ایک ارب ڈالر کی دوسری قسط فراہم کیے جانے کے بعد پاکستان کی معاشی صورتحال پر چھائے غیر یقینی کے بادل کسی حد تک چھٹ گئے ہیں۔

عودی عرب سے 1 ارب ڈالر کا پیکج ملنے کے بعد جمعہ کو کاروباری روز کے اختتام پر اسٹاک مارکیٹ میں کئی روز کی مندی کے بعد تیزی دیکھنے میں آئی۔ پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں 500 پوائنٹس سے زائد کی تیزی دیکھنے میں آئی۔

(جاری ہے)

کاروباری ہفتے کے آخری روز پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں تیزی کا رجحان رہا اور مارکیٹ 574 پوائنٹس کے اضافے کے بعد 38 ہزار 585 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوئی۔

تیزی کے باعث حصص کی مالیت میں 80 ارب روپے سے زائد کا اضافہ ہو گیا۔ دوسری جانب روپے کی قدر میں مسلسل کمی کا سلسلہ بھی رک گیا۔ اوپن مارکیٹ میں ڈالر 140 روپے اور انٹر بینک میں 138 روپے 90 پیسے پر مستحکم رہا۔ واضح رہے کہ جمعہ کے روز سعودی عرب نے ایک ارب ڈالر کی دوسری قسط پاکستان کو منتقل کردی، جس کے بعد اسٹیٹ بینک کے زر مبادلہ کے ذخائر 8 ارب 26کروڑ ڈالر ہوگئے۔

ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق سعودی پیکج کے تحت ایک ارب ڈالر کی تیسری قسط جنوری کے وسط میں پاکستان کو ملے گی۔اس سے قبل گذشتہ ماہ نومبر میں اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے سعودی عرب سے ایک ارب ڈالر کی پہلی قسط موصول ہونے کی تصدیق کی تھی۔واضح رہے کہ رواں برس 23 اکتوبر کو وزیراعظم عمران خان کے دورہ سعودی عرب کے موقع پر اس بات کا اعلان کیا گیا تھا کہ سعودی عرب پاکستان کو 12 ارب ڈالر کا امدادی پیکج دینے پر رضا مند ہوگیا ہے۔

دورے کے دوران پاکستان کے وزیر خزانہ اسد عمر اور سعودی وزیر خزانہ محمد عبداللہ الجدان کے درمیان مفاہمت کی ایک یادداشت پر دستخط کیے گئے، جس کے مطابق سعودی عرب نے اس بات پر آمادگی ظاہر کی کہ وہ پاکستان کے اکاؤنٹ میں 3 ارب ڈالر ایک سال کے لیے ڈپازٹ کرے گا جس کا مقصد ادائیگیوں کے توازن کو سہارا دینا ہے۔دوسری جانب اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا تھا کہ تاخیر سے ادائیگی کی بنیاد پر سعودی عرب پاکستان کو سالانہ 3 ارب ڈالر مالیت کا تیل دے گا اور یہ سلسلہ 3 سال تک جاری رہے گا جس کے بعد اس پر دوبارہ جائزہ لیا جائے گا۔

اقتصادی ماہرین کا کہنا ہے کہ رقم پاکستان کے اکاؤنٹ میں رکھنے سے پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر پر دباؤ میں کمی آئے گی اور ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قیمت میں استحکام آئے گا۔خیال رہے کہ موجودہ حکومت کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ دور کرنے اور معیشت کی حالت بہتر کرنے کے لیے کوششیں کررہی ہے، اس سلسلے میں حکومت نے چین اور عالمی مالیاتی فنڈ سے بھی مذاکرات کیے ہیں۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات