مونس الٰہی نےحیدرآباد مدرسے میں تشدد کولمحہ فکریہ قرار دےدیا

طلباء سکولوں میں ہوں یا دینی مدارس میں ہوں، یہ قوم کے بچے پھول ہیں، ان کو مار نہیں پیار چاہیے۔ مرکزی رہنماء ق لیگ چودھری مونس الٰہی کاحیدرآباد میں مدرسے میں بچوں پر تشدد کے واقعے پر اظہار افسوس

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعہ 14 دسمبر 2018 21:08

لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔14 دسمبر2018ء) پاکستان مسلم لیگ ق کے مرکزی رہنماء چودھری مونس الٰہی نے مدرسے میں بچوں پر تشدد کو لمحہ فکریہ قرار دیتے ہوئے متعلقہ محکموں کو کاروائی کی ہدایت کی ہے ۔ انہو ں نے کہا کہ طلباء سکولوں میں ہوں یا دینی مدارس میں ہوں، یہ قوم کے بچے پھول ہیں، ان کو مار نہیں پیار چاہیے۔ انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ حیدرآباد میں معصوم بچوں پر مدرسے میں تشدد انتہائی افسوسناک واقعہ اور قوم کیلئے لمحہ فکریہ ہے۔


انہوں نے کہا کہ سکولوں میں طلباء ہوں یا دینی مدارس میں طالب علم ہوں۔ یہ سب اس قوم کے بچے ہیں۔ اگر پھولوں کو ضرب لگے تو پھول ٹوٹ جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ بچے پاکستان کے پھول ہیں۔

(جاری ہے)

انہیں مار نہیں پیار چاہیے۔ مونس الٰہی نے کہا کہ حیدر آباد کا یہ واقعہ قوم کے لئے لمحہء فکریہ ہے۔ واضح رہے حیدرآباد میں ایک مدرسے میں قاری بچوں کو پڑھاتے ہوئے تشدد کا نشانہ بنا رہا تھا کہ وہاں ایک نمازی نے ان کو روکنے کی کوشش کی۔

ایک نمازی نے مدرسے کے قاری کو کہا کہ یہ پڑھانے کا کوئی طریقہ نہیں ہے۔ یہ بچے ہیں ان پر اس طرح تشدد نہ کرو۔ کیا ان کو جان سے مار دو گے؟ جس پر قاری نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ بھائی آپ نماز پڑھیں ۔ ان کے والدین کو پتا ہے کہ میں ان کو مار رہا ہوں۔ جس پر اس نمازی شخص نے کہا کہ کیا ان کو جان سے مار دو گے؟ یہ بچے ہیں۔ مدرسے کے قاری نے ڈھٹائی کے ساتھ کہا کہ ہاں! میں ان کو جان سے مار دوں گا۔ اس شخص کے روکنے کے باوجود قاری نے بچوں پر تشدد جاری رکھا۔ تاہم اس شخص نے ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر شیئر کردی۔ سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل ہونے پر وزیراعلیٰ سندھ نے نوٹس لے لیا۔ جس پر پولیس نے مدرسے کے قاری کو گرفتار کر کے انکوائری شروع کردی ہے۔