ایک سال کے دوران دنیا میں آلودگی کی وجہ سے 90 لاکھ انسان موت کے منہ میں چلے گئے،

92 فیصد اموات غریب ممالک میں ہوئیں، دی لینسٹ رپورٹ

ہفتہ 15 دسمبر 2018 13:19

ایک سال کے دوران دنیا میں آلودگی کی وجہ سے 90 لاکھ انسان موت کے منہ میں ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 دسمبر2018ء) صرف ایک سال کے دوران دنیا میں آلودگی کی وجہ سے 90 لاکھ انسان موت کے منہ میں چلے گئے جس میں سے 92 فیصد اموات غریب ممالک میں ہوئیں۔ طبّی جریدے دی لینسٹ کی رپورٹ کے مطابق 2015ء کے دوران دنیا بھر میں 90 لاکھ افراد کی ہلاکت کی وجہ آلودگی تھی جبکہ یہ اموات زیادہ تر کم متوسط اور کم آمدن والے ممالک میں ہوئیں۔

یہ وہ ممالک ہیں جہاں ایک چوتھائی اموات کی وجہ آلودگی ہی ہوتی ہے۔ بنگلہ دیش اور صومالیہ آلودگی کے حوالے سے سب سے زیادہ متاثرہ ممالک میں شامل ہیں جبکہ برونائی اور سویڈین میں آلودگی سے متاثر ہو کر ہلاک ہونے والوں کی تعداد سب سے کم ہے۔ رپورٹ کے مطابق آلودگی سے زیادہ تر اموات غیر متعدی امراض کی وجہ سے ہوئیں جن میں ہارٹ اٹیک، سٹروک اور پھیپھڑوں کا سرطان وغیرہ شامل ہیں۔

(جاری ہے)

رپورٹ کے مطابق کل 92 فیصد اموات غریب ممالک میں ہوئیں جو معاشی ترقی کے تیز عمل سے گزر رہے ہیں جیسا کے بھارت جو آلودگی سے متاثرہ ممالک کی فہرست میں پہلے نمبر پر ہے جبکہ چین کا نمبر 16 واں ہے۔ 188 ممالک کی فہرست میں آلودگی سے متاثرہ ممالک میں برطانیہ کا نمبر 55 واں ہے تاہم امریکہ، جرمنی، فرانس، سپین، اٹلی اور ڈنمارک سمیت بہت سے یورپی ممالک اس انڈیکس میں برطانیہ سے اوپر ہیں۔محققین کا کہنا ہے کہ فضائی آلودگی غریب ممالک کے علاوہ امیر ممالک میں موجود غریبوں کو بھی متاثر کر رہی ہے۔ آلودگی سے بنیادی انسانی حقوق مثلاً جینے کے حق، صحت، محفوظ کام عغیرہ کے متاثر ہونے کے ساتھ ساتھ اس سے بچوں اور کمزور افراد کی حفاظت کو بھی خطرات لاحق ہوتے ہیں۔