اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز کی گرفتاری کی صورت میں پارٹی کون سنبھالے گا ؟

حمزہ شہباز کی گرفتاری کے بعد مسلم لیگ ن پنجاب کی قیادت تبدیل ہونے کا امکان پیدا ہو گیا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین ہفتہ 15 دسمبر 2018 13:26

اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز کی گرفتاری کی صورت میں پارٹی کون ..
لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 15 دسمبر 2018ء) : اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز کے گرفتار ہونے کے بعد مسلم لیگ ن پنجاب کی قیادت کے حوالے سے اہم فیصلہ کیے جانے کا امکان ہے۔ تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہبازکی گرفتاری کی صورت میں مسلم لیگ ن پنجاب کی قیادت تبدیل ہونے کا امکان ہے۔ اس حوالے سے ذرائع نے بتایا کہ اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی حمزہ شہباز کو اگر گرفتار کیا گیا تو رانا تنویر مسلم لیگ ن پنجاب کی قیادت کے مضبوط ترین اُمیدوار ہوں گے ۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن میں ایک گروپ کا خیال ہے کہ حمزہ شہباز اور شہباز شریف کے مؤقف اور بیانیہ سے پارٹی کو شدید نقصان پہنچا ہے لہٰذا یہ گروپ نواز شریف کے مؤقف کو ہی درست سمجھتا ہے اور اُسی پر عمل پیرا ہونے کا ارادہ رکھتا ہے۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی اور مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف اور ان کے بیٹوں کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس کی تحقیقات جاری ہیں ۔

رمضان شوگر ملز کے ڈائریکٹرز حمزہ شہباز اور سلمان شہباز کے خلاف نیب کی تحقیقات کا سلسلہ جاری ہے۔ نیب کی زیر حراست دوران تفتیش سابق وزیراعلیٰ پنجاب اور مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے نیب کے سامنے اعتراف کیا کہ مالی معاملات میرا بیٹا سلمان دیکھتا ہے۔جس کے بعد نیب نے ان کے صاحبزادے سلمان شہباز کو طلب کرنے کا فیصلہ کیا تھا اور سلمان شہباز کو شہباز شریف کی مالی دستاویز بھی ساتھ لانے کا حکم دیا گیا تھا۔

یہاں یہ بات قابل ذکر رہے کہ مسلم لیگ ن اندرونی طور پر دھڑوں میں تقسیم ہو چکی ہے ، ایک وہ دھڑا ہے جو مانتا ہے کہ نواز شریف کی سیاست اچھی ہے اور ان کا بیانیہ مضبوط ہے اور ایک دھڑا شہباز شریف کی مفاہمتی پالیسی کی حمایت کرتا ہے جبکہ ایک دھڑا نیوٹرل ہے ، اور کسی بھی معاملے میں کوئی دخل اندازی نہیں کرتا۔ نواز شریف کی گرفتاری کے بعد مسلم لیگ ن کا صدر شہباز شریف کو بنا دیا گیا تھا، شہباز شریف کی گرفتاری کے بعد پارٹی رہنماؤں نے یہ موقف اپنایا کہ شہباز شریف کی حکمت عملی ناکام ہو گئی اور ان کا بیانیہ بھی فیل ہو گیا۔ تاہم اب حمزہ شہباز کی گرفتاری کا بھی امکان ظاہر کیا جا رہا ہے جس کے بعد مسلم لیگ ن پنجاب کی قیادت ممکنہ طور پر تبدیل کر دی جائے گی۔