سعودی الیکٹرک کمیٹی نے بِلوں میں غلطیوں کا اعتراف کر لیا

غلط ریڈنگ کے باعث کئی بِلوں میں 400ریال تک کی اوور بِلنگ ہوئی

Muhammad Irfan محمد عرفان ہفتہ 15 دسمبر 2018 14:24

سعودی الیکٹرک کمیٹی نے بِلوں میں غلطیوں کا اعتراف کر لیا
جدہ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔15دسمبر2018ء ) سعودی الیکٹرک کمیٹی کے کمشنر عبداللہ الشہری نے اعتراف کیا ہے کہ سرسری جائزے سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ بہت سے صارفین کی جانب سے اوور بِلنگ کی شکایات بجا اور حقیقت پر مبنی ہیں۔ تاہم مملکت میں بھر بجلی کے صارفین کی تعداد 90 لاکھ سے زائد ہے۔ اتنی بڑی تعداد کے باعث جاری کردہ بلوں میں سے چند صارفین کو غلط بل کی موصولی کوئی انہونی بات نہیں اور نہ ہی اسے SEC کی نااہلی قرار دیا جا سکتا ہے۔

اگر کچھ صارفین کو اوور بِلنگ کی وجہ سے زحمت اُٹھانا پڑی ہے تو بہت سارے صارفین ایسے بھی ہیں جن کے بل میں غلطی سے اصل رقم کی بجائے کم رقم کا اندراج ہوا ہے۔ بجلی کی ریڈنگ کے نظام میں شفافیت لانے کے لیے ہم دِن رات کوشاں ہیں، جس کے مثبت نتائج سامنے آ رہے ہیں اور اغلاط کی تعداد سمٹتی جا رہی ہے۔

(جاری ہے)

اس حوالے سے SEC کو ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ وہ صارفین کی جانب سے درج کرائی جانے والی شکایات کے ازالے کے لیے مؤثر اور جامع حکمت عملی تشکیل دے۔

صارفین کی شکایات کو جلد از جلد نمٹایا جائے۔ ا س سلسلے میں کسی قسم کی تاخیر قابلِ برداشت نہیں ہے کیونکہ اس سے عوامی تشویش میں اضافہ ہوتا ہے اور اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان اُٹھتے ہیں۔ مملکت کے صارفین کا کہنا ہے کہ اگر کسی بجلی بل کے حوالے سے اُنہیں تحفظات ہوں تو وہ اس کی شکایت درج کراتے ہیں مگر الیکٹرک کمیٹی کی جانب سے اس پر فیصلہ سُنانے میں اتنی دیر کر دی جاتی ہے کہ اس دوران اگلا بِل بھی آ جاتا ہے۔

ڈاکٹر الشہری نے بجلی محکمے کو تاکید کی ہے کہ وہ ایسا طریقہ کار وضع کرے جس کے باعث صارفین کی شکایات کا ازالہ یا اس بارے میں رپورٹ دس روز کے اندر اندر جاری کر دی جائے تاکہ صارفین کو اس مسئلے میں پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ اس کے علاوہ بجلی منقطع کرنے، بجلی کی فراہمی میں تاخیر، الیکٹرک تاروں کے نیٹ ورک اور اسی طرز کے دیگر مسائل کو نمٹانے میں 30 دِن سے زیادہ کا وقت صرف نہ کیا جائے ۔

الشہری نے مزید کہا کہ اگر کسی شہری کو بجلی کمپنی کی جانب سے تیار کردہ رپورٹ پر اعتراض ہو تو وہ ٹھوس ثبوت کے ساتھ سعودی الیکٹرک کمیٹی سے رجوع کر سکتا ہے۔ اس دوران بجلی کمپنی صارف کا بجلی کنکشن کاٹنے کی مجاز نہیں ہو گی۔بجلی بل پر اعتراض کی صورت میں صارف کو بِل موصول ہونے کے بعد شکایت درج کرانے کے لیے سات دِن کے اندر معلومات مہیا کرنا ہوں گی، جن میں صارف کا نام، شناختی کارڈ نمبر، بجلی کا اکاؤنٹ نمبر، شہر، محلے، گلی یا روڈ، عمارت کا نمبر اور ای میل ایڈریس شامل ہیں۔ اس کے علاوہ شکایات کا اندراج ٹیلی فون، ای میل نمبر اور ٹویٹر اکاؤنٹ سے بھی کرایا جا سکتا ہے۔