حمزہ شہبازنے غصے میں آکر اپنے ہی پارٹی رہنما کو بوتل دے ماری

ڈپٹی مئیر وسیم قادر نے بوتل اٹھا کر واپس حمزہ شہباز کو دے ماری۔ معروف صحافی چوہدری غلام حسین نے دو ن لیگی رہنماؤں کے درمیان لڑائی کا واقعہ بتا دیا

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان ہفتہ 15 دسمبر 2018 15:29

حمزہ شہبازنے غصے میں آکر اپنے ہی پارٹی رہنما کو بوتل دے ماری
لاہور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 15 دسمبر 2018ء) : ن لیگ کے رہنما حمزہ شہبازنے غصے میں آکر اپنے ہی پارٹی رہنما کو بوتل دے ماری۔تفصیلات کے مطابق معروف صحافی چوہدری غلام حسین کا کہنا ہے کہ ن لیگی رہنما ذہنی طور پر اتنے گر گئے ہیں۔اور اس حد تک مریضانہ سوچ آ گئی ہے کہ انسان اللہ سے پناہ مانگتا ہے۔چوہدری غلام حسین کا کہنا ہے کہ آج شام 6 بجے کی بات ہے کہ مسلم لیگ ن کے رہنما حمزہ شہباز ماڈل ٹاؤن میں اپنے دفتر میں بیٹھے تھے۔

تو انہوں نے اپنی ہی جماعت کے ایک ڈپٹی مئیر کو دفتر میں بلایا اور اس سے تلخ کلامی کی اور کہا کہ آپ نے مجھ سے پوچھے بغیر ٹکٹ بانٹ دئیے۔تو ڈپٹی مئیر نے جواب دیا کہ میں نے آپ سے مشورہ کرنے کے لیے رابطہ کرنے کی کوشش کی تاہم آپ نے میرا فون نہیں اٹھایا اور پھر صرف آدھا گھنٹا رہ گیا تھا میں نے سوچا کہ ایسا نہ ہو کونسلر کی سیٹ کے لیے ہمارا کوئی امیدوار نہ ہوتو مجھے جو موزوں امیدوار لگا میں نے اسے ٹکٹ دے دیا۔

(جاری ہے)

حمزہ شہباز نے کہا آپ نے جس امیدوار کو ٹکٹ دیا وہ بہت کمزور امیدوار تھا آپ کی جرات کیسے ہوئی مجھ سے پوچھے بغیر کسی کو ٹکٹ نامزد کرنے کے لیے اگر وہ ہار گیا تو۔جس پر ڈپٹی مئیر نے کہا کہ آپ نے حلقہ پی پی 168میں جس کو ٹکٹ دیا وہ بھی ہار گیا جس پر حمزہ شہباز غصے میں آ گئے اور پانی کی بوتل اٹھا کر ڈپٹی مئیر کو دے ماری اور ان سے گالم گلوچ بھی کی۔

چوہدری غلام حسین نے مزید کہا کہ آفرین ہے ڈپٹی مئیر پر اس نے کہا عزت سے آگے کچھ بھی نہیں ہے اس نے بھی پانی کی بوتل اٹھا کر واپس حمزہ شہباز کو دے ماری۔جس کے بعد وہاں پر دیگر کارکنان بھی آ گئے لیکن مجال ہے کسی نے ڈپٹی مئیر وسیم قادر کو کچھ کہا ہو کیونکہ کارکنان کے سامنے بھی حمزہ شہباز کا چہرہ بے نقاب ہو گیا اور اب ن لیگ میں یہ حالت ہو گئی ہے کہ یہ اپنے کارکنان کے ساتھ لڑنے لگ گئے ہیں اور ان کے ساتھ گالم گلوچ کرتے ہیں۔