تھرپار ،خشک سالی کے متاثرین کی معاونت کیلئے بی آئی ایس پی اورڈبلیو ایف پی کا مشترکہ پروگرام شروع

فصلوں کو پہنچنے والے نقصان اور مویشیوں کی پیداوار میں کمی کے نتیجے میں خوراک کی قلت پر قابو پانے کیلئے مالی معاونت فراہم کی جائیگی یہ اقدام پاکستان کے سب سے بڑے سیفٹی نیٹ، بی آئی ایس پی کی شاک رسپانسو کپیسٹی کو مضبوط بنانے کیلئے جاری کوششوں کا ایک حصہ ہے

ہفتہ 15 دسمبر 2018 16:55

تھرپارکر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 دسمبر2018ء) صوبہ سندھ کے ضلع تھرپارکر میں خشک سالی سے متاثرہ افراد کی امداد کیلئے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) اور اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام (ڈبلیو ایف پی)نے سماجی معاونت کی فراہمی کیلئے ایک مشترکہ اقدام کا آغاز کیا ہے۔ اس اقدام کے تحت فصلوں کو پہنچنے والے نقصان اور مویشیوں کی پیداوار میں کمی کے نتیجے میں خوراک کی قلت پر قابو پانے کیلئے مالی معاونت فراہم کی جائیگی۔

یہ اقدام پاکستان کے سب سے بڑے سیفٹی نیٹ، بی آئی ایس پی کی شاک رسپانسو کپیسٹی کو مضبوط بنانے کیلئے جاری کوششوں کا ایک حصہ ہے۔ خوراک کی کھپت میں فوری طور پر تعاون کرنے کیلئے، ڈبلیو ایف پی، بی آئی ایس پی کے غیر مشروط مالی معاونت پروگرام کے تحت ہر مستحق خاندان کو اضافی 1000/-روپے دے گا۔

(جاری ہے)

مجموعی طور پر تھر پار کر کے 63,000 غریب ترین افراد کو بی آئی ایس پی کی جانب سے دی جانے والی 1650/-ماہانہ مالی معاونت کے علاوہ انسانی بنیادوں پر اضافی رقم دی جائے گی۔

سیکرٹری بی آئی ایس پی عمر حمید خان نے پاکستان میں سٹنٹڈگروتھ اور غذائی قلت جیسے بڑھتے ہوئے مسائل پر قابو پانے کے حوالے سے اس شراکت داری کو "انتہائی قابل قدر"قرار دیا۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے، ڈبلیو ایف کے کنٹری ڈائریکٹر Finbarr Curran نے ملک کے پسماندہ طبقات کی مدد کیلئے اپنے تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ مالی معاونت پر مبنی انسانی رد عمل تباہی سے متاثرہ آبادی کی مدد کیلئے بے حدموثر ہے۔

ملک کا سب سے بڑا سیفٹی نیٹ ہونے کے ناطے، بی آئی ایس پی ہنگامی صورت حال میں خوراک اور دیگر ضروریات کو پورا کرنے اور انہیں بااختیار بنانے کیلئے ایک زبردست پلیٹ فارم پیش کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈبلیو ایف پی، بی آئی ایس پی کی صلاحیتوں کو مضبوط کرنے اور اس قسم کی صورتحال پر azaبروقت اور موثر انداز میں قابو پانے کیلئے پٴْرعزم ہے۔ انہوں نے ڈبلیو ایف پی اور حکومت پاکستان کی ہنگامی صورتحال کے دوران یا اس کے بعد پسماندہ آبادی تک رسائی حاصل کرنے اور اس پر قابو پانے کیلئے آسٹریلوی حکومت کے تعاون کا بھی شکریہ ادا کیا۔