وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشیکیکابل قصر چارچنار میں پاک چین افغانستان سہ فریقی مذاکرات میں شرکت

ہفتہ 15 دسمبر 2018 18:53

کابل (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 دسمبر2018ء) وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے ہفتہ کو کابل قصر چارچنار میں پاک چین افغانستان سہ فریقی مذاکرات میں شرکت کی۔اس سہ فریقی مذاکرات کے ذریعے تینوں ممالک کی بھرپور کوشش ہے کہ سیاسی معاونت کو بروئے کار لا کر افغانستان میں قیام امن کی راہ ہموار کی جائے کیونکہ افغانستان میں قیام امن، خطے کی معاشی ترقی، روابط کی بہتری اور سیکورٹی اور سلامتی کے لیے ناگزیر ہے۔

افغانستان کو استعداد کار بڑھانے کے لئے پاکستان اور چین کی جانب سے مختلف شعبوں میں تکنیکی معاونت کی فراہمی کے طریقہ کار وضع کرنے کے حوالے سے بھی امور زیر بحث آئے۔کابل آمد پر مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان شروع سے افغانستان میں حصول امن کے لئے عسکری حل کی بجائے بات چیت کے ذریعے مسائل کے حل کا حامی رہا ہے اور اب دنیا ہمارے اس موقف کی تائید کر رہی ہے۔

(جاری ہے)

اس سہ فریقی مذاکرات کا مقصد، الزام تراشی اور منفی بیان بازی سے گریز کرتے ہوئے انسدادِ دہشت گردی، سیکورٹی، باڈر مینجمنٹ اور معلومات کے تبادلے کے حوالے سے باہمی معاونت کیلئے سازگار ماحول کی فراہمی ہے۔قبل ازیں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی ہفتہ کو افغانستان کے ایک روزہ دورے پر کابل پہنچ گئے، ان کے ہمراہ سیکریٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ، اور وزارتِ خارجہ کے اعلیٰ حکام موجود تھے۔

کابل ہوائی اڈے پر افغانستان کے نائب وزیر خارجہ ادریس زمان، افغانستان میں پاکستان کے سفیر اور وزارتِ خارجہ افغانستان کے سینئر حکام نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا استقبال کیا۔بعد ازاں وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کابل میں منعقدہ پاک،چین،افغانستان سہ فریقی مذاکرات میں شرکت کے لئے وفد کے ہمراہ قصر چار چنار روانہ ہو گئے جہاں سہ فریقی مذاکرات کے دوران انہوں نے اپنے افغان ہم منصب کے علاوہ چین کے وزیر خارجہ وانگ ژی سے بھی ملاقات کی۔