Live Updates

شہباز شریف ایماندار ہیں تو پھر مسلم لیگ (ن) میں کوئی کرپٹ نہیں ہے، شیخ رشید احمد

ہفتہ 15 دسمبر 2018 20:10

شہباز شریف ایماندار ہیں تو پھر مسلم لیگ (ن) میں کوئی کرپٹ نہیں ہے، شیخ ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 دسمبر2018ء) وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ ا گر شہباز شریف ایماندار ہیں تو پھر مسلم لیگ (ن) میں کوئی کرپٹ نہیں ہے، مارچ کے آخر تک جھاڑو پھر جائے گا پھر صرف اللہ کا نام ہی رہے گا،ایئر فورس میں فیول کی ترسیل کابڑا کام ہے اس حوالے سے ہم نے پاکستان ایئر فورس کے وائس ایئر مارشل عامر مسعود کے ساتھ اہم بات چیت کی ہے۔

ہفتہ کے روز ریلوے ہیڈکوارٹرز آفس لاہور میں میڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا چیئرمین بنانے کے حکومتی فیصلے پر کہا کہ عمران خان چاہتے ہیں کہ تمام چور، ڈاکو اور کرپٹ لوگ جیلوں میں چلے جائیں، اگر ایسا نہیں ہوتا تو وہ کیا کریں، دودھ کی رکھوالی پر بلا بٹھانے سے ہمیں کوئی پزیرائی نہیں ملی، اگر شہباز شریف دیانتدار ہیں تو پھر مسلم لیگ (ن) میں کوئی کرپٹ نہیں۔

(جاری ہے)

مارچ کے آخر تک جھاڑو پھر جائے گا پھر صرف اللہ کا نام ہی رہے گا۔شیخ رشید کا کہنا تھا کہ دنیا میں سب سے مشکل کام وزارت اطلاعات چلانا، مجھے اس کا اندازہ ہے کیونکہ میں 4 مرتبہ اس کا وزیر رہا ہوں۔خواجہ سعد رفیق کے پروڈکشن آرڈر سے متعلق سوال پر شیخ رشید کا کہنا تھا کہ خواجہ سعد رفیق کے والد کا مرتے دم تک احترام کروں گا یہ بڑے باپ کے چھوٹے بیٹے ہیں، ہمارا تو کسی نے پروڈکشن آرڈر نہیں کیا، میری ماں کا جنازہ تھا اور مجھے کلاشنکوف کیس میں گرفتار کر لیا گیا، یہ جہازوں میں جاتے ہیں، فیملی کے ساتھ رہتے ہیں اور مذاکرات بھی کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان چوروں اور ڈاکوؤں کو جیل کی سلاخوں کے پیچھے دیکھنا چاہتے ہیں، فالودہ والے کا کیس سامنے آیا تو لگ پتا جائے گا۔ایک سوال کے جواب میں وزیرریلوے نے کہا کہ میں نے کلثوم بہن یا مریم بی بی سے متعلق کبھی بات نہیں کی، بلاول تو جانی ہے اس کے بارے میں تو بات کرتا ہوں۔ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ ریلوے کا محکمہ عوام کی امیدوں پر پورا اترے گا،شدید دھند میں راولپنڈی سیلاہورٹرین چلانیکامنصوبہ ہے، اس کے لیے کنٹرول ہیڈروم کو جدید بنانے کے لئے اقدامات کررہے ہیں، ہم اپنے پٹرول پمپ بنا کر ایک ارب روپے بچانے کی کوشش کریں گے، اس کے لیے ہم نے 25 کروڑ کے ایندھن کو محفوظ کرلیا ہے،ٹکٹ کے بغیر سفر کرنے والوں کے خلاف کارروائی تیز کریں گے، رحمان بابا ایکسپریس 23 دسمبر کو پشاور سے کراچی کے لئے روانہ ہوگی۔

وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ ایئر فورس میں فیول کی ترسیل کابڑا کام ہے اس حوالے سے ہم نے پاکستان ایئر فورس کے وائس ایئر مارشل عامر مسعود کے ساتھ اہم بات چیت کی ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ رحمان بابا ایکسپریس 23 تاریخ کو کراچی کے لیے روانہ ہوگی اور 31دسمبر تک ہمارے پاس کوئی ٹکٹ موجود نہیں ہے۔ اس کے علاوہ 25 دسمبر کو کراچی سے ایک کنٹینر فریٹ ٹرین چلانے جارہے ہیںاور 25 جنوری کو دوسری کنٹینرفریٹ ٹرین چلے گی۔

اس حوالے سے ہم نے PRFTC کو 23 مارچ سے پہلے پہلے چار کنٹینر فریٹ ٹرینیں چلانے کا ٹارگٹ دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس کے ساتھ ہم فریٹ ٹرین کی تعداد بھی 10 سے 15 تک لے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ چیئرمین ریلویزجلال سلطان سکندر ، چیف ایگزیکٹوآفیسرپاکستان ریلوے محمدآفتاب اکبر اور دیگر ریلوے ملازمین کے تعاون سے ہم نے 25 کروڑ روپے کا تیل بچایاہے اور اس حوالے سے کمیٹی تشکیل دی گئی ہے کہ جو لوگ دوسال سے پٹرولنگ پر ڈیوٹی دے رہے ہیں ان کو اگلے دس سے پندرہ روز میں تبدیل کردیاجائے گا۔

انجنوں میں ٹریکنگ سسٹم کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا کہ مدثر زیدی نامی نوجوان جو ریلوے مزدور کا بیٹا ہے اس نے 300 ٹریکر ریلوے کو مفت دئیے ہیں۔ 25 دسمبر سے ٹریکنگ سسٹم پر کام شروع ہوجائے گا۔ٹریکر سسٹم سے لوگ اپنے موبائل فون سے دیکھ سکیں گے کہ کونسی ٹرین کہاں پہنچی ہے، اگلے اسٹیشن پر کب پہنچے گی اور کتنی لیٹ ہے۔

اگلے دس سے پندرہ دن میں یہ سہولت عوام کو میسر ہوگی۔ وزیرریلوے نے چیئرمین ریلویز جلال سلطان سکندر کو ہدایت کی کہ جہاں انجنوں میں فیول کی فلنگ ہوتی ہے وہاں ہمارے اپنے پیٹرول پمپ ہونے چاہیے جس میں فیڈ ہو کہ کتنا فیول آیا ہے اورکتنا ایک انجن میں ڈالاگیا ہے اور اس سے ہمیں ایک بلین روپے کی بچت ہوگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ کھاد کی سپلائی ٹرین سے شروع ہوگئی ہے اور 11ٹرینیں ہم نے کھاد کی سپلائی پر لگادی ہیں۔

ٹکٹ چیکنگ کے لیے ہم ٹکٹ چیکرز کو ہینڈڈیوائس جاری کرنے جارہے ہیں اس کے لیے بھی ہم نے انویسمنٹ سپریم کمیٹی بنادی ہے تاکہ بغیر ٹکٹ سفر کرنے والوں کا محاسبہ ہوسکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ریلوے ہیڈکواٹرزآفس لاہور کے کنٹرول روم کو بھی ماڈرنائز بنانے کی کوشش کررہے ہیں تاکہ کنٹرول رو م کو پتہ چل سکے کہ کس ٹرین کے ساتھ کیا صورتِ حال چل رہی ہے۔

ایک سوال کے جواب میں وزیر ریلوے نے کہا کہ اگر دھند بڑھتی ہے تو عوام کی سہولت کے لیے ایک ٹرین کراچی کے لیے اور دوسری راولپنڈی لاہور کے لیے سٹینڈبائی ہوگی۔اب ہمارا زور فریٹ پر ہوگااس کے علاوہ فائیوسٹار ہوٹلز کے مالکان نے ہم سے رابطہ کیا ہے کہ ہم بھی ٹرین چلانا چاہتے ہیں تو میں کہا کہ وہ انسویسمنٹ کمیٹی سے ملیں۔ اگر کوئی شخص فریٹ ویگن ، پسنجر ویگن یا اپنا سٹاک لانا چاہتا ہے تو ہم ان سے ٹریک کا معمولی کرایہ وصول کریں گے مجھے پوری امید ہے کہ ہم سال کے اندر اندر لوگوں کی سوچ اور امید پر پُرا اتریں گے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات