لاہور ، حکومت کو سی پیک کے اقتصادی زونز میں فرنیچر کے کاروباری اداروں کیلئے جگہ مختص کرنی چاہئے، الماس حیدر

ہفتہ 15 دسمبر 2018 20:25

لاہور ، حکومت کو سی پیک کے اقتصادی زونز میں فرنیچر کے کاروباری اداروں ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 دسمبر2018ء) لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر الماس حیدرنے کہا ہے کہ حکومت فرنیچر انڈسٹری کی سرپرستی اور تحفظ کیلئے مناسب اقدامات کرے تو ہر سال کم از کم ایک ارب ڈالر کا ہاتھ سے تیار لکڑی کا فرنیچر برآمد کرکے ایکسپورٹس میں اضافہ اور قیمتی زر مبادلہ کمایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے یہ بات مہمان خصوصی کے طور پر ہفتہ کو پاکستان فرنیچر کونسل (پی ایف سی) کے زیر اہتمام ایکسپو سینٹر میں جاری بین الاقوامی ’’انٹیریئرز پاکستان‘‘ میگا نمائش کے دورہ کے دوران کہی۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نوجوانوں بزنس مینوں خاص طور پرفرنیچر بزنس میں دلچسپی رکھنے والوں کو کاروبار شروع کرنے کیلئے بلا سود قرضے جاری کرے تو معاشی میدان میں بہت بہتری آ سکتی ہے۔

(جاری ہے)

حکومت کو سی پیک کے خصوصی اقتصادی زونز میں بھی فرنیچر کے کاروباری اداروں کیلئے جگہ بھی مختص کرنی چاہئے تاکہ وہ یہاں سرمایہ کاری کرکے کاروباری ادارے اور صنعتی یونٹس قائم کرسکیں۔

انہوں نے کہا نے کہا کہ چیمبر فرنیچر کے نمائش کنندگان کو ہر ممکن سہولیات فراہم کرے گا تاکہ وہ پرسکون ہو کر کاروبار کی طرف توجہ دے سکیں اور ملکی معیشت کو بھی استحکام حاصل ہو۔انہوں نے کہا کہ ہمارے نوجوان انٹرپرینیورز پاکستان کا بہت بڑا اثاثہ اور مستقبل ہیں، انہیں بیرون ممالک میں پاکستانی برانڈز کو فروغ دینے پر توجہ مرکوز کرنی چاہئے۔

وہ مختلف ممالک اور ان کے کاروباری اداروں اور مصنوعات کے حوالے سے مناسب ہوم ورک کے ساتھ غیر ملکی دورے کریں تاکہ وہ بہتر مطلوبہ نتائج حاصل کرسکیں۔الماس حیدر نے اندرون ملک نمائشوں کے مسلسل کامیاب انعقاد پر پاکستان فرنیچر کونسل (پی ایف سی) کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس سے ان کمپنیوں کو برانڈز کے حوالے سے آگاہی اور موجودہ کسٹمرز کے ساتھ تعلقات کو مضبوط بنانے کا موقع ملے گا اور وہ بہتر انداز میں بین الاقوامی کمپنیوں کے ساتھ بزنس ریلیشنز بھی قائم کر سکیں گے۔

چیمبر کی طرف سے تعاون اور حوصلہ افزائی پر اظہار تشکر کرتے ہوئے پی ایف سی کے چیف ایگزیکٹو میاں کاشف اشفاق نے کہا کہ انٹیریئرز پاکستان ملک بھر میں بڑی فرنیچر کمپنیوں اور انٹیریئر ڈیزائنرز کے لئے ایک بہترین پلیٹ فارم ہے جہاں وہ اپنی مصنوعات کی نمائش کر سکتیہیں اور عالمی مارکیٹ میں داخلے کے لئے بھی پی ایف سی ہی سب سے موثر دستیاب پلیٹ فارم ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ برآمدات میں اضافہ کے لئے ہمیں بین الاقوامی مارکیٹیں تلاش کرنے کی فوری ضرورت ہے کیونکہ پاکستانی فرنیچر کی برآمدات میں اضافہ کے امکانات اور گنجائش بہت زیادہ ہے۔ پہلے فرنیچر کی برآمدات بہت کم تھیں لیکن آغاز ہو چکا ہے اور بہتر مارکیٹنگ حکمت عملی کے ساتھ مختصر مدت میں ہی برآمدات کو دوگنا کیا جا سکتا ہے۔ میاں کاشف نے مزید کہا کہ غیر ملکی کمپنیاں پاکستانی مارکیٹ میں دلچسپی ظاہر کر رہی ہیں۔

پاکستانی بزنس مین اپنے غیر ملکی ہم منصبوں کے ساتھ مشترکہ منصوبے شروع کرنے پر توجہ دیں، اگر حکومت اور فرنیچر کے تاجروں کا مطمع نظر ایک ہو تو یہ سب ممکن ہے۔ ٹریڈ کمیشنز کے ذریعے غیر ملکی کمپنیوں کے ساتھ جوائنٹ وینچرز کے تحت لیز پر جدید مشینری فراہم کرکے ملکی مصنوعات کے معیار کو انٹرنیشنل سٹینڈرڈ پر لے جا سکتا ہے۔