رواں سال کے دوران دہشت گردی کے واقعات میں پچھلے سال کے مقابلے میں نمایاں کمی واقع ہوئی

رواں سال دہشت گردی کے واقعات پچھلے سال کے مقابلے میں کم ہیں، رواں سال دہشت گردی کی34 واقعات رونما ہوئے جبکہ پچھلے سال 47 واقعات رونما ہوئے تھے‘ ترجمان پولیس

ہفتہ 15 دسمبر 2018 20:25

رواں سال کے دوران دہشت گردی کے واقعات میں پچھلے سال کے مقابلے میں نمایاں ..
پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 دسمبر2018ء) خیبر پختونخوا میں رواں سال کے دوران دہشت گردی کے واقعات میں پچھلے سال کے مقابلے میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے،رواں سال کے دہشت گردی کے واقعات پچھلے سال کے مقابلے میں کم ہیں، رواں سال دہشت گردی کی34 واقعات رونما ہوئے جبکہ پچھلے سال 47 واقعات رونما ہوئے تھے جو کہ 13 عدد کم اور27.65 فیصد کمی کو ظاہر کرتی ہے۔

پولیس ترجمان کے مطابق اسی طرح بھتہ خوری کے واقعات میں بھی نمایاں کمی دیکھنے کو ملی۔ رواں سال کے دوران بھتہ خوری کے 36 واقعات رونما ہوئے جبکہ پچھلے سال 42 واقعات رونما ہوئے تھے جو کہ 6عدد کم اور -14.28فیصد کمی کو ظاہر کرتی ہے۔ پچھلے سال ٹارگٹ کلنگ کے 29واقعات رونما ہوئے جبکہ رواں سال 28واقعات رونما ہوئے جو کہ ایک عدد کم اور -3.45فیصد کو کمی کو ظاہر کرتی ہے۔

(جاری ہے)

اغواء برائے تاوان کے سال 2017 میں 6 اور سال 2018 کے دوران 5واقعات رونما ہوئے جو کہ -16.67 فیصد کم ہے۔انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبرپختونخوا صلاح الدین خان محسود نے محکمہ انسداد دہشت گردی کی کاوشوں اور کارکردگی کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔ واضح رہے کہ دہشت گردی کے خلاف برسرپیکار محکمہ انسداد دہشت گردی نہ صرف مقدمات کا اندراج کرتی ہے۔ بلکہ گرفتار شدہ ملزمان سے تفتیش بھی کررہی ہے۔

صوبے کے تمام ریجنل ہیڈ کوارٹرز میں سی ٹی ڈی کے 7پولیس اسٹیشن قائم کردیئے گئے ہیں اور اب تک سی ٹی ڈی نے دہشت گردی کے خلاف نمایاںکامیابیاں حاصل کی ہیں۔اس سلسلے میں ماضی کے دہشت گردی کے کیسوں میں مطلوب بہت سے خطرناک عسکریت پسندوں کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔ یہاں یہ امر قابل ذکر رہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں محکمہ انسداد دہشت گردی فرنٹ لائن فورس کا کردار ادا کررہی ہے جس نے اپنی پیشہ ورانہ مہارت اور دن رات کی کوششوں کی بدولت صوبے میں دہشت گردوں کا کمر توڑ کر رکھ دیا ہے اور صوبے میں روایتی امن کی بحالی کا سارا کریڈٹ اسی کو جاتاہے۔

پچھلے عشرے کے مقابلے میں آج کل بازاروں کی رونقیں بحال کرنے اور عوام کو اپنی معمولات زندگی پٴْر امن ماحول میں سرانجام دینا بھی محکمہ انسداد دہشت گردی کی کاوشوں کا آئینہ دار ہے۔