میئر کراچی نے 14ویں بلڈ ایشیا نمائش کا افتتاح کردیا

سیف سٹی کا تصور اجاگر کرنا چاہتے ہیں، چین ہر سطح پر تعاون کررہا ہے، وسیم اختر

ہفتہ 15 دسمبر 2018 21:35

کراچی۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 دسمبر2018ء) تین روزہ 14 ویں بین القوامی بلڈ ایشیا نمائش کا آغاز ہوگیا۔ ایکسپو سینٹر کراچی میں نمائش کا افتتاح کرتے ہوئے میئر کراچی وسیم اختر نے کہا کہ ہم سپریم کورٹ کے احکامات پر عمل درآمد کررہے ہیں، انکروچمنٹ نہیں ہونی چاہیئے، فٹ پاتھ پر کام نہیں کیا جاتا۔ ہم چاہتے ہیں کہ کراچی میں سیف سٹی کا تصور اجاگر ہو۔

میئر کراچی نے کہا کہ کراچی کے لوگوں کو صحت مند اور اچھا ماحول دینا چاہتے ہیں۔ عوام کے ساتھ مل کر ہم کراچی کو خوبصورت بنائیں گے تاکہ سیاح یہاں آکر خوشی محسوس کریں۔ کراچی اس وقت دنیا کی توجہ کا مرکز ہے۔ پاکستان اور عوام کی ترقی کے لیئے چین اپنے فعال کردارمیں کوشاں ہے۔ وسیم اختر نے کہا کہ شینگیان شہر کے ساتھ کے ایم سی کے معاہدے ہوئے ہیں جن کے تحت مختلف شعبوں میں ترقیاتی کام شروع ہونگے اس کے علاوہ سندھ حکومت اور وفاقی سطح پر بھی چین کے ساتھ ہر شعبے میں باہمی سمجھوتے طے پائے ہیں۔

(جاری ہے)

چین، ایران اور ترکی کے وفود اس نمائش میں شریک ہیں۔ حکومت سے درخواست ہے کہ پاکستان کی نمائشوں میں شرکت کے لئے وفاق دنیا بھر میں قائم پاکستانی سفارتخانوں کو فعال کرے۔ نمائش کے دوران وائس ایڈمرل ریٹائرڈ عارف اللہ حسینی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بلڈ ایشیا نمائش کا مقصد تعمیراتی شعبے میں ہونے والی جدت سے پاکستان کو روشناس کرانا ہے۔

چین تعمیراتی شعبے میں اسقدر ترقی کرگیا ہے کہ 54 منزلہ عمارت 19 دنوں کی ریکارڈ مدت میں مکمل ہوئی۔ پاکستان میں ایک چھوٹا منصوبہ بھی ایک سال سے زائد مدت میں مکمل ہوتا ہے۔ اگر درست پالیسیوں کے ساتھ ان کا تسلسل بھی رہے تو ہم کامیابیوں کی منازل جلد طے کرسکتے ہیں۔ ہمارے لوگ قابل ہیں، بدقسمتی سے ہمارے رویے مثبت نہیں۔ عمارتیں بنانے سے پہلے اپنے آپ کو بنانا ہوگا۔

ای کامرس گیٹ وے پاکستان نے صدر ڈاکٹر خورشید نظام نے کہا کہ بلڈ ایشیا نمائش 20 ممالک سے 250 وفود شرکت کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ انٹرنیشنل بلڈنگ مٹیرئیل و کنسٹرکشن مشینری نمائش "بلڈ ایشیا 2018" میں امریکہ، برطانیہ، ایران، اٹلی، چین، جرمنی، تائیوان، جاپان، تھائی لینڈ، ترکی، عمان اور متحدہ عرب امارات سے تعمیراتی شعبے سے منسلک کمپنیاں شرکت کررہی ہیں۔

ڈاکٹر خورشید نظام نے کہا کہ بلڈ ایشیا نمائش کے دوران پاکستان، چین اقتصادی راہداری اور تعمیراتی صنعت کے کردار پر سیمینار منعقد کیا جارہا ہے جس میں متعلقہ صنعت اور سی پیک پر ماہرین اپنے تجربات اور صنعت کو حائل رکاوٹوں پر روشنی ڈالیں گے۔ ای کامرس گیٹ وے کے تحت منعقد کی جانے والی نمائش میں تعمیراتی مشینری اور مٹیریل،اسٹیل، پی وی سی، ماربل اور فرنیچر سے متعلق تیار کردہ مصنوعات و مشینری شو کیس کی جارہی ہیں۔

ڈاکٹر خورشید نظام کا کہنا ہے کہ بلڈ ایشیا 2018 کے انعقاد کا مقصد پیداوار میں اضافہ، لاگت میں کمی اور پاکستان میں تعمیراتی صنعت کو جدید ٹیکنالوجی کو متعارف کرانا ہے۔ نمائش میں چین سمیت دیگر ممالک کے سفارتکاروں سمیت، پاکستان اسٹون ڈویلپمنٹ کمپنی، کنسٹرکٹرز ایسو سی ایشن آف پاکستان، آل پاکستان ماربل انڈسٹریز ایسوسی ایشن کے عہدیدار بھی شرکت کررہے ہیں ۔ 14ویں تین روزہ " بلڈ ایشیا 2018 " میں رواں سال پاکستان بھر سے 50 ہزار شرکا کی شرکت متوقع ہے۔کی۔