پلوامہ میں 11نوجوانوں کی شہادت پر مقبوضہ وادی میں دوسرے روز بھی مکمل ہڑتال

احتجاجی مظاہرے روکنے کیلئے پلوامہ اور دیگر علاقوں میں سخت پابندیاں نافذکر دی گئیں سرینگر سمیت تمام ضلع ہیڈکوارٹرز میں دکانیں اور کاروباری مراکز بند رہے جبکہ سڑکوں پر ٹریفک کی آمد و رفت معطل رہی

اتوار 16 دسمبر 2018 12:50

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 دسمبر2018ء) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں ضلع پلوامہ میں گزشتہ روز 11کشمیری نوجوانوں کی شہادت پر اتوار کو مقبوضہ وادی میں دوسرے روز بھی مکمل ہڑتال رہی۔ سرینگر سمیت تمام ضلع ہیڈکوارٹرز میں دکانیں اور کاروباری مراکز بند رہے جبکہ سڑکوں پر ٹریفک کی آمد و رفت معطل رہی۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق نوجوانوں کے قتل پر تین روز ہڑتال کی کال سید علی گیلانی ، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل مشترکہ حریت قیادت نے دی ہے۔

مشترکہ حریت قیادت نے نوجوانوں کے قتل پر احتجاج ریکارڈ کرانے کرانے کیلئے کل پیر کو سرینگر کے علاقے بادامی باغ میں قائم بھارتی فوجی چھائونی کی طرف مارچ کی بھی کال دی ہے۔ قابض انتظامیہ نے نوجوانوں کے قتل پر لوگوں کو احتجاجی مظاہروں سے روکنے کیلئے پلوامہ اور دیگر علاقوں میں سخت پابندیاں نافذ کر دی گئیں اور بڑی تعداد میں بھارتی فوجی اور پولیس اہلکار تعینات کر دیئے ہیں۔

(جاری ہے)

بھارتی فوجیوں نے ہفتے کے روز ضلع پلوامہ کے علاقے کھر پورہ سرنو میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کے دوران 11نوجوانوں عامر احمد پال ، عابد حسین لون، اشفاق احمد، لیاقت احمد، مرتضیٰ بشیر، عاقب بشیر، شہباز علی، سہیل احمد، ظہور ٹھوکر، محمد طاہر اور محمد ہاشم کو شہید کر دیا۔ بھارتی فوجیوں کی طرف سے پر امن مظاہرین پر طاقت کے وحشیانہ استعمال کے نتیجے میں دو سو سے زائد افراد زخمی ہو گئے تھے۔