فرانس میں پھر پیلی جیکٹ تحریک کے مظاہرے‘ مظاہرین کی تعداد اور جوش وجذبہ میں کمی

ملک بھر میں مظاہرین کی تعداد تقریباً چھیاسٹھ ہزار تھی جو پچھلے ہفتے کے مقابلے میں نصف ہے‘وزارت داخلہ

اتوار 16 دسمبر 2018 12:50

پیرس (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 دسمبر2018ء) فرانس میں پیلی جیکٹ تحریک کی جانب سے مسلسل پانچویں ویک اینڈ پر بھی ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے ۔ تاہم اس بار مظاہرین کی تعداد اور جوش و جذبہ کم دکھائی دیا جس سے یہ احتجاج دم توڑتا نظر آرہا ہے۔فرانس کے دیگر شہروں کی طرح پیرس میں اس ہفتے بھی پیلی جیکٹ پہنے مظاہرین سڑکوں پر نکلے اور حکومت کی معاشی پالیسیوں کے خلاف احتجاج کیا ۔

فرانسیسی وزارت داخلہ کے مطابق ملک بھر میں مظاہرین کی تعداد تقریباً چھیاسٹھ ہزار تھی جو پچھلے ہفتے کے مقابلے میں نصف ہے ۔مظاہرین سے نمٹنے کے لیے انہتر ہزار سیکورٹی اہل کار تعینات کیے گئے جن میں سے 8 ہزار پیرس میں تعینات تھے ۔ اس کے علاوہ 14بکتر بند گاڑیاں بھی پیرس میں گشت کرتی رہیں۔

(جاری ہے)

مظاہرین اور پولیس کے درمیان کئی شہروں میں معمولی جھڑپیں بھی ہوئیں ، پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کا استعمال کیا جبکہ ایک سو اڑسٹھ مظاہرین کو حراست میں لیا گیا ۔

فرانس میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے اورحکومت کی معاشی پالیسیوں کے خلاف احتجاجی مظاہروں کا آغاز 17 نومبرکو ہفتے کے روز ہوا تھا ۔ تب سے ہر ہفتے کیروز فرانس بھر میں مظاہرین پیلی جیکٹیں پہن کر احتجاج کررہے ہیں ۔میڈیا رپورٹس کے مطابق فرانسیسی صدر کی جانب سے ایندھن پر ٹیکس کی شرح میں اضافے کو 6 ماہ کے لیے معطل کرنے، کم از کم تنخواہوں کی شرح بڑھانے سمیت اس جیسے دیگر اعلانات اور سرد موسم نے بھی مظاہروں کی شدت کم کرنے میں کردار ادا کیا۔