آرگینک طریقہ کاشتکاری کے فروغ سے مضراثرات سے پاک اجناس کی بمپر فصل کا حصول ممکن ہے ،ماہرین زراعت

اتوار 16 دسمبر 2018 15:10

فیصل آباد۔16 دسمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 دسمبر2018ء) کیمیائی کھادوں اور جراثیم کش ادویات کے بغیر نامیاتی کاشتکاری میں تین گنا اضافہ ہو گیا ہے جبکہ دنیا بھر کے کئی ممالک زرعی پیداوار میں اضافے کیلئے آرگینک طریقہ کاشتکاری کو فروغ دے رہے ہیں جس سے زرعی اجناس کی بمپر کراپس حاصل ہو رہی ہیں جو زہروں کے مضراثرات سے بھی پاک ہیں۔

(جاری ہے)

ماہرین زراعت نے بتایاکہ نامیاتی فصلوں کی کاشتکاری کو فروغ دینے سے زرعی اجناس پر اٹھنے والے بے تحاشہ اضافی اخراجات میں بھی کمی واقع ہوئی ہے جبکہ کاشتکاروں کی اکثریت فصلوں کی کاشت میں رد وبدل کرکے قدرتی طریقوں کی کاشتکاری میں گہری دلچسپی کا اظہار کر رہی ہے۔انہوں نے بتایا کہ یورپ میں اس وقت آرگینک کاشتکاری کا رقبہ ایک کروڑ ہیکٹر ، لاطینی امریکہ میں 80لاکھ ہیکٹر ، ایشیاء میں 30لاکھ ہیکٹر ، افریقہ میں 10لاکھ ہیکٹر سے تجاوز کرگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آرگینک فارمنگ سے صحت عامہ اور ماحولیات پر مثبت اثرات بھی دیکھنے میں آئے ہیں۔

متعلقہ عنوان :