عالمی منڈی میں پٹرولیم مصنوعات کے نرخوں 30 فیصدکمی ہوئی ،میاں سلیم

کاروباری سرگرمیاں جمود کا شکار ہیں چھوٹے دکانداروں کیلئے روز مرہ کے اخراجات پورے کرنا مشکل ہو چکے ہیں حکومت فوری طور پر بجلی بنانے والی آئی پی پیز کمپنیوں کے حکام سے بات چیت کر کے بجلی کی قیمتوں میں فی یونٹ نمایاں کمی کا اعلان کرے

اتوار 16 دسمبر 2018 16:30

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 دسمبر2018ء) انجمن تاجران لاہور کے جوائنٹ سیکرٹری میاں سلیم نے کہا ہے کہ عالمی منڈی میں پٹرولیم مصنوعات کے نرخوں 30 فیصدکمی ہوئی ،پچھلے دو ماہ کے دوران عالمی منڈی میںپٹرولیم کے ریٹ 70 ڈالر سے 51ڈالر فی بیرل ہو چکے ہیں جبکہ پاکستان میں عوام کو اس کے ثمرات نہیں مل سکے اور نہ ہی بجلی کی قیمتوں میں کسی بھی قسم کی کمی کا اعلان کیا گیا ہے حکومت فوری طور پر بجلی بنانے والی آئی پی پیز کمپنیوں کے حکام سے بات چیت کر کے بجلی کی قیمتوں میں فی یونٹ نمایاں کمی کا اعلان کرے۔

انہوں نے کہاکہ عالمی منڈی میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں نمایاں کمی کوئی ہے لہذا عوام کو بھی اس کا فائدہ ملنا چاہیے دوسری جانب عوام اور انڈسٹری کو بجلی کی مہنگے داموں فراہمی سراسر زیادتی ہے حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ عو ام الناس کیلئے مہنگائی کو کم کر نے کیلئے ہنگامی اقدامات کرے تاکہ حکومت کے بارے میں عوام کے دلوں میں سوفٹ کارنر پیدا کیا جا سکے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اس وقت مہنگائی عروج پر ہے جبکہ کاروباری سرگرمیاں جمود کا شکار ہیں چھوٹے دکانداروں کیلئے روز مرہ کے اخراجات پورے کرنا مشکل ہو چکے ہیں، اور بیروزگاری بڑھنے کی وجہ سے جرائم کی شرح میں بھی ہوشربا اضافہ ہو چکا ہے۔ گیس کی قلت ، بجلی اور ڈیزل کی بھاری بھرکم قیمتوں کی وجہ سے مقامی انڈسٹری کی پیداواری لاگت اس قدر بڑھ چکی ہے کہ ان کی تیار کردہ مصنوعات کسی بھی صورت عالمی منڈی میں مقابلے میں جگہ نہیں بنا سکتی ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ ملک میں مہنگائی کی شرح بڑھانے سے الٹا حکومت کو ہی نقصان کا سامنا کرنا پڑے گا لہذا روزمرہ کے استعمال کی عام اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ کرنے کی بجائے اپنی برآمدات بڑھانے پر توجہ دی جائے تاکہ ملک کیلئے زرمبادلہ کمایا جا سکے پاکستانی انڈسٹری میں زرمبادلہ کمانے کی بہت زیاد ہ گنجائش موجودہ ہے۔ صرف حکومت کی توجہ اور سرپرستی کی ضرورت ہے ۔