وادی میں شہریوں کے قتل کیخلاف جموں پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ

تنازع کشمیر کے باعث پورے جنوبی ایشیا کا امن خطرے میں پڑچکا ہے، ہمت سنگھ اور دیگر کا مظاہرین سے خطاب

اتوار 16 دسمبر 2018 18:40

جموں ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 دسمبر2018ء) مقبوضہ کشمیر میں ’’ جموںوکشمیر یونائٹڈ پیس موومنٹ‘‘ کے زیر اہتمام مقبوضہ وادی میںبھارتی فورسز کے ہاتھوں شہریوں کے بڑھتے ہوئے قتل او رروز بہ روز ابتر ہوتی ہوئی صورتحال کے خلاف جموں پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق مظاہرے میں’یونائٹڈ پیس موومنٹ‘ کے چیئر مین ہمت سنگھ، بابو سنگھ، محمد شریف سرتاج، ایڈوکیٹ محمد رشید قریشی، صدر سکھ انٹی لیکچول سرکل سردار نریندر سنگھ خالصہ شرومنی اکالی دل کے بگور دیو سنگھ ،گوردیو سنگھ، سردار کلونت سنگھ اور دیدار سنگھ کے علاوہ عام لوگوں کی ایک بڑی تعداد شریک تھی ۔

سردار نریندر سنگھ خالصہ او ر دیگر نے اس موقع پر مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کشمیر کو بھارت ، پاکستان اور کشمیری عوام کے درمیان ایک تصفیہ طلب تنازعہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ کشمیر اس وقت ایک نازک دور سے گزر رہا ہے اور کشمیر تنازع کے باعث پورے جنوبی ایشیا کا امن خطرہ میں پڑچکاہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کشمیر میں قتل وغارت گری کو رو کنے، مسئلے کوبات چیت کے ذریعے حل کرنے اورلوگوں کوتحفظ فراہم کر نے کا مطالبہ کر تے ہوئے بھارتی حکومت پرزور دیا کہ وہ طاقت کی پالیسی کوترک کر کے بات چیت کا سلسلہ شروع کرے۔

انہوں نے کہا کہ وادی کشمیر میںشہریو ں کے قتل کا جو نہ تھمنے والا سلسلہ شروع کیاگیا ہے وہ فوری طور پر روکا جائے ۔ مقررین نے کہا کہ شہریوں کا قتل ناقا بل برداشت ہے اور بھارتی حکومت کو یہ بات واضح کر نا ہو گی کہ عام شہریوں کی جانیں کیوں ضائع ہورہی ہے کیونکہ قتل عام سے جمہوریت کے بھارتی دعوے بے بنیاد ثابت ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کالے قوانین آرمڈ فورسز سپیشل پاورز ایکٹ ،پبلک سیفٹی ایکٹ کو منسوخ کرنے اور پیلٹ بندوق اور دیگر مہلک ہتھیاروں کا استعمال فوری طو پر بند کرنے کا مطالبہ کیا۔