پاکستان کی مقبوضہ جموں وکشمیر،پلوامہ میں 14 بے گناہ کشمیریوں کوشہید ، 200 سے زائد زخمی کرنے پر بھارت کی شدیدمذمت

عالمی برادری مقبوضہ جموں وکشمیر میں جاری قتل عام کا سلسلہ فی الفور روکے اور اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرے ،ْ ترجمان دفتر خارجہ

اتوار 16 دسمبر 2018 19:00

․ اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 دسمبر2018ء) پاکستان نے مقبوضہ جموں وکشمیر میں بھارتی قابض افواج کی ریاستی دہشت گردی اور بہیمانہ قتل عام کے نتیجے میں احتجاج کرنے والے 14نہتے کشمیریوں کی شہادت اور 200 سے زائد کے زخمی ہونے کے واقعہ کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ عالمی برادری مقبوضہ جموں وکشمیر میں جاری قتل عام کا سلسلہ فی الفور روکے اور اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرے ۔

ایک بیان میں ترجمان دفتر خارجہ نے کہاکہ بھارتی قابض افواج کی جانب سے سفاکانہ قتل عام کا تازہ واقعہ بے گناہ اور نہتے کشمیریوں کے خلاف بھارتی بربریت اور سنگین مظالم کا ایک اور واضح ثبوت ہے۔ ’’دہشت گردی‘‘ کے بہانے کی آڑ لیتے ہوئے بھارت مقبوضہ جموں وکشمیر میں بے گناہ شہریوں کو نہ صرف منظم انداز میں شہید کررہا ہے بلکہ انہیں معذور بنانے کا قابل مذمت سلسلہ بھی جاری ہے۔

(جاری ہے)

بھارت کے جموں وکشمیر کے غیرقانونی قبضے ، نہتے اور بے یارومددگار کشمیریوں پر ظلم وتشدد کے خلاف آواز بلند کرنے والا ہر مرد، عورت اور بچہ بھارت کے نزدیک ’’دہشت گرد‘‘ ہے۔ بھارت ظلم وستم کا ہر وہ حربہ استعمال کررہا ہے جس کے ذریعے کشمیری خوفزدہ ہوجائیں اور توہین وتذلیل کے نتیجے میں اپنے قانونی حق خودارادیت کے حصول سے دستبردار ہوکر خاموشی اختیار کرلیں۔

بھارت مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین ترین خلاف ورزیوں کی عالمی سطح پر تحقیقات کرانے کے جائز مطالبے کو بھی مسلسل پش پشت ڈالتا چلا آرہا ہے جن میں نہتے شہریوں پر پیلٹ گن چلانے ، طاقت کا بہیمانہ استعمال، بلاجواز گرفتاریاں اور حراست شامل ہے جبکہ جنسی تشدد کے مکروہ ہتھکنڈے بھی بھارتی قابض افواج سزا کے ہتھیار کے طورپر بروئے کار لاتے ہیں۔

جموں وکشمیر کومسلمہ عالمی تنازعہ تسلیم کرنے کے کھوکھلے بھارتی نعروں کے باوجود یہ دیرینہ مسئلہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر معرض التواء میں ہے۔ حقیقت سے انکار کا رویہ بذات خود بھارت کے لئے سب سے زیادہ خطرناک ہے۔ مقبوضہ جموں وکشمیر سے عالمی توجہ ہٹانے کے لئے بھارت نے لائن آف کنٹرول (ایل۔او۔سی) کی مسلسل خلاف ورزیوں کا وطیرہ اپنا رکھا ہے جس میں سرحد کے قریب رہنے والے نہتے، بے گناہ اور عام شہری شہید اور معذور ہورہے ہیں۔

بیان میں کہاگیا کہ مقبوضہ جموں وکشمیرکے عوام اور عالمی برادری سے کئے ہوئے اپنے وعدوں سے انکار کی بناء پر بھارت نے اس خطے میں بسنے والے ایک ارب پچاس کروڑ سے زائد افراد کو ستر سال سے امن اور خوشحال سے محروم کررکھاہے۔ پاکستان کی حکومت اور عوام مقبوضہ جموں وکشمیر کے بھارتی جبر واستبداد کے شکار عوام کی ان کے بنیادی استصواب رائے کے حق کے حصول کی جدوجہد میں سیاسی ، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھنے کے عزم کا ایک بارپھر اعادہ کرتی ہے۔ پاکستان عالمی برادری اور بھارت پر زوردیتا ہے کہ وہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں جاری قتل عام کا سلسلہ فی الفور روکے اور اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرے