افغانستان میں امن کا سب سے بڑا فائدہ پاکستان کو ہوگا ،شوکت یوسفزئی

فاٹاکے ضم اضلاع میں ترقی کیلئے دس سالوں میں ایک ہزار ارب روپے خرچ ہونگے،خیبر پختونخوا کو ملکی وغیرملکی سرمایہ کاروں کیلئے جنت بنائیں گے،صحافیوں سے بات چیت

اتوار 16 دسمبر 2018 19:30

پشاور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 دسمبر2018ء) خیبر پختونخوا کے وزیر اطلاعات وتعلقات عامہ شوکت علی یوسفزئی نے کہا ہے کہ افغانستان میں امن کا سب سے بڑا فائدہ پاکستان کو ہوگا , حکومت نے پانچ سال کیلئے ترقی کا روڈ میپ بنا لیا ہے جس نے بھی کرپشن کی ہے حساب دینا پڑے گا جمہوریت کو کوئی خطرہ نہیں وزیر اعلی محمود خان صرف ایماندار ہی نہیں بہترین ٹیم لیڈر بھی ہے فاٹاکے ضم اضلاع میں ترقی کے لئے دس سالوں میں ایک ہزار ارب روپے خرچ ہونگے صحت تعلیم اور ٹورزم ہمارے میگاپراجیکٹس ہیں،خیبر پختونخوا کو ملکی وغیرملکی سرمایہ کاروں کے لئے جنت بنائیں گے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا ۔شوکت یوسفزئی نے کہا کہ موجودہ حکومت کی خارجہ پالیسی بالکل واضح ہے وزیراعظم نے امریکی صدر کا ٹویٹ کے جواب میں ٹویٹ کرکے امریکہ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کیا ہے،ڈومور کا مطالبہ کرنے والا امریکہ اب طالبان سے مذاکرات کرانے کی مدد مانگ رہا ہے، کرتارپوربارڈر کھولنا پاکستان کی خارجہ پالیسی کی بہت بڑی کامیابی ہے۔

(جاری ہے)

ایک سوال کے جواب میں وزیر اطلاعات نے کہا کہ افغانستان میں امن کا سب سے بڑا فائدہ پاکستان کو ہو گا، سینٹرل ایشیا تک رسائی ملنے سے پشاور معیشت کا حب بنے گا انہوں نے طالبان سے امریکی مذاکرات کا خیر مقدم کیا۔ شوکت یوسفزئی نے کہا کہ حکومت صحیح سمت میں چل رہی ہے چوروں اور لٹیروں کا احتساب ہوگا ،(ن) لیگ والوں سے ذرائع آمدن پوچھا جائے تو وہ کہتے ہیں جمہوریت خطرے میں ہے۔

انہوں نے کہا کہ ٹورازم انقلاب لائے گا لوگوں کو روزگار ملے گا ، ماضی میں شانگلہ نظر انداز ہوا ہے اس کی پسماندگی کی بڑی وجہ وہاں کرپشن ہے، روزگار نہ ہونے کی وجہ سے 70% نوجوانان کوئٹہ حیدرآباد کنوٹ اور درہ آدم خیل میں کوئلے کی کانوں میں کام کرنے پر مجبور ہے، حکومت نے کوئلے کان میں کام کرنے والے مزدوروں کے حقوق کیلئے موثرقانون سازی پر کام شروع کر دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ شانگلہ میں پینے کا صاف پانی پختہ سڑکیں گلیاں اور کرکٹ کے گراونڈ دینگے شوکت یوسفزئی نے کہا کہ ضم ا ضلاع میں مئی تک جنرل سیٹوں پر صوبائی اسمبلی کے انتخابات ہو جائیں گے شاید بلدیاتی انتخابات صوبائی اسمبلی کے انتخاب کے بعد ہی ہوگا ۔انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ کی قیادت میں صوبہ تیز ترقی کی جانب گامزن ہے صوبے میں 74 میگاواٹ بجلی اضافی ہے سوچ رہے ہیں کہ اگر واپڈا نہیں خریدتا تو یہ بجلی ہم اپنی انڈسٹری کو سستی فروخت کریں گے، فاٹا کا انضمام ہمارے لئے بہت اہم ہے ہم چاہتے ہیں کہ فاٹا کے عوام ترقی کرے اس لیے وہاں ہسپتالوں سکولوں اور سڑکوں کی تعمیر کو فوقیت دی جائے گی، لیویز اور خاصہ داروں کی تنخواہیں بڑھائی جائے گی۔

شوکت یوسفزئی نے کہا کہ وزیر اعلی اور وزراء کے دوروں کا شیڈول بن رہا ہے جو ضم شدہ اضلاع میں جا کر لوگوں کے مسائل حل کریں گے، تیس ہزار نوجوانوں کو پولیس میں بھرتی کے انتظامات ہو رہے ہیں۔