آرٹس کونسل اس شہر صوبہ اور ملک کا چہرہ ہے جو پوری دنیا میں ملک کے سافٹ امیج کو نمایاں طور پر پیش کیا جا رہا ہے، احمد شاہ

آرٹس کونسل کی عالمی اردو کانفرنس، ڈانس فیسٹول، تھیٹر فیسٹول دنیا بھر میں مقبولیت حاصل کر چکے تاہم ہمیں اپنے لوگوں کے لئے ابھی اور کام کرنے کی ضرورت ہے

اتوار 16 دسمبر 2018 20:50

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 دسمبر2018ء) آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی میں انتخابات 20-2019 کے لیے احمد شاہ اعجاز فاروقی پینل کے سربراہ احمد شاہ نے کہا کہ آرٹس کونسل اس شہر صوبہ اور ملک کا چہرہ ہے جو پوری دنیا میں ملک کے سافٹ امیج کو نمایاں طور پر پیش کیا جا رہا ہے ۔ آرٹس کونسل کی عالمی اردو کانفرنس، ڈانس فیسٹول، تھیٹر فیسٹول دنیا بھر میں مقبولیت حاصل کر چکے تاہم ہمیں اپنے لوگوں کے لئے ابھی اور کام کرنے کی ضرورت ہے ۔

آرٹس کونسل بہت ترقی کر چکا اس لئے پینل میں تبدیلی کی گئی ہے تاکہ آئندہ کی منصوبہ بندی کے لئے نئے اور نوجوانوں کو موقع دیا جائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے انہوں نے اتوار کو نارتھ ناظم آباد میں اپنے پہلے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

جلسے سے پروفیسر اعجاز فاروقی، پروفیسر ہارون الرشید، عادل ابراہیم، نعمان خان، شکیل احمد خان، نورالہدی شاہ اور دیگر نے بھی خطاب کیا ۔

محمد احمد شاہ نے کہا کہ سات قبل کوئی نامور شاعر، ادیب اور آرٹسٹ ممبر نہیں تھا ہم نے ان کو دنیا بھر سے اگھٹا کیا اور آرٹس کونسل کا ممبر بنایا ۔ میں اور میرے ساتھی بہت عرصے سے مل کر کام کر رہے ہیں، ادارے اور حکومتیں کام نہیں کرتی وہ کام کوئی تو کرے گا ،اس لئے آرٹس کونسل یہ کام کر رہی ہے۔ ہمارے ملک کے وی وی آئی پی ہمارے آرٹسٹ اور دانشور ہیں وزیر اور حکمران نہیں ہوتے۔

آرٹس کونسل آرٹسٹوں کو ہی وی آئی پی سمجھتی ہے انہوں نے کہا کہ جو قوم مستقبل کا نہیں سوچی وہ تباہ ہو جاتی ہے انہوں نے کہا کہ ہم ے محسن انسانیت کانفرنس منعقد کی اور اردو کانفرنس سمیت مختلف فیسٹول دنیا میں مشہور ہوے۔ محمد احمد شاہ نے اعلان کیا کہ آئندہ سال آرٹس کونسل میں بین الاقوامی سطح کی کلچر کانفرنس منعقد ہو گی۔اس موقع پر انہوں نے پینل کے ناموں کا اعلان کیا جس مطابق محمد احمد شاہ صدر، اطہر وقار اعظم نائب صدر،اعجاز احمد فاروقی سیکریٹری ، خالد آرائیں، جوائنٹ سیکریٹری اور قدسیہ اکبر خازن کی امید وار ہوں گی جبکہ ممبران گورننگ باڈی میں طلعت حسین ، حسینہ معین، منور سعید ، نورالہدی شاہ ، عمران (اِمو)، ڈاکٹر ہما میر، عنبرین حسیب عنبر ، محمد اقبال لطیف ، اسجد بخاری، عظمی الکریم، محمد ایوب شیخ اورکاشف گرامی شامل ہیں۔